متحدہ عرب امارات

لبنان کے وزیر اعظم نے سعودی مفادات سے متصادم بیان دینے والے وزیر کورداہی سے استعفیٰ طلب کر لیا

خلیج اردو
04نومبر 2021
بیروت : لبنان کے وزیر اعظم مے آج جمعرات کے دن اپنے وزیر اطلاعات کورداہی سے استعفیٰ طلب کیا ہے۔ اس وزیر نے سعودی عرب کے خلاف بیان دے کر لبنان کو سفارتی مشکلات سے دوچار کیا تھا جس کے بعد وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وزیر اطلاعات کا استعفیٰ پہلی ترجیح ہے۔

اس وزیر کے بیان نے خلیجی ممالک کی جانب سے لبنان سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کے بعد حال ہی میں حلف لینے والے نجیب میکاتی کی حکومت کیلئے مشکلات پیدا کیے ہیں۔ اس نے لبنان کو معاشی حوالے سے مشکل میں ڈال دیا ہے۔

مکاتی نے کہا کہ وزیر اطلاعات کے استعفیٰ سے سعودی عرب اور اس کے خلیجی عرب اتحادیوں کے ساتھ بحران کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور عرب اور خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا جائے گا۔

انہوں نے حکومت میں اپنے دیگر اتحادیوں کیلئے بھی سخت الفاظ کا استعمال کیا ہے جنہوں نے وزیر اطلاعات جارج کورداہی کے استعفیٰ کے مطالبے کو مسترد کیا تھا۔

لبنان کے ساتھ سعودی عرب اور جی سی سی ممالک کے تعلقات کی خرابی کا آغاز یہاں سے ہوا جب لبنان کے وزیر اطلاعات کی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی سربراہی میں کام کرنے والی اتحادی افواج کے خلاف حوثی باغی دفاعی جنگ لڑرہے ہیں۔

سعودی عرب سمیت جی سی سی ممالک نے لبنان سے سفارتی تعلقات منقطع کیے ہیں۔ سعودی عرب نے خطیر رقم کے تجارتی معاہدوں کو منسوخ کیا ہے۔

اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں اقوام متحدہ کی آب و ہوا کی کانفرنس سے بدھ کی رات بیروت واپس آنے والے میکاتی نے کہا ہے کہ ملک کو ایسی زبان استعمال کرکے سنبھالا نہین دیا جا سکتا۔

لبنان نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے فرانس اور امریکہ سے ثالثی کی درخواست کی تھی۔

دوسری طرف کورداہی نے استعفیٰ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مقصد اپنے تبصروں سے کسی کو ناراض کرانا نہیں تھا اور یہ بیان ان کے وزیر بننے سے پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

Source : Khaleej times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button