متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں کرپٹو کرنسی سےمتعلق جعلسازی پر پانچ سال قید اور دس لاکھ درہم تک جرمانہ ہوگا

خلیج اردو 30 دسمبر 2021

ابوظہبی:اب کرپٹو کرنسی سے متعلق جعلسازی میں ملوث سائبر کرائم جرائم پیشہ افراد کو ڈھائی لاکھ درہم سے لے کر ایک ملین درہم تک جرمانہ اور ساتھ میں پانچ سال قید کی سزا کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

گذشتہ ماہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی جانب سے متعارف کرائے گئے گئے مختلف قانونی اصلاحات میں سائبر کرائم اور آن لائن سیکیورٹی کا قانون بھی شامل ہے۔

اس قانون کے آرٹیکل48 کے مطابق بغیر لائسنس کے کرپٹو کرنسی کی تشہیر یا حوصلہ افزائی کو ایک قابل سزا جرم تسلیم کیا گیا ہے جس پر قید کے ساتھ ساتھ بیس ہزار سے پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ بھی عائد ہوگا۔نئے قانون کے مطابق کرپٹو کرنسے سے متعلق اسکیم چلانے والے افراد کو آرٹیکل 40 کے تحت قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

قانون کا آرٹیکل 40 آن لائن دھوکادہی جبکہ آرٹیکل 41 جعلی پورٹ فولیو کے ذریعے دوسروں سے آن لائن پیسے بٹورنے سے متعلق ہے۔قانونی ماہرین کے مطابق آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی پر ایک سال قید جبکہ ڈائی لاکھ سے ایک ملین درہم تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔آرٹیکل 41 کی خلاف ورزی پر پانچ سال قید اور ڈھائی لاکھ سے ایک ملین درہم تک جرمانے کی سزا مقرر کی گئی ہے۔

نیا آن لائن سیکورٹی قانون 2 جنوری 2022 سے نافذ ہوگا۔اس قانون سے آن لائن سرگرمیوں کے ذریعے دہشتگردی،غلط مواد کے پھیلاو کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔

متحدہ عرب امارات میں گزشتہ چند برسوں میں کرپٹو کرنسی اور دیگر آن لائن فراڈ میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد حکومت نے اپنے نئے قانون کے ذریعے اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے ہیں۔حکام کے مطابق متحدہ عرب امارات میں کرپٹو کرنسی اور اسکی حوصلہ افزائی پر پابندی نہیں تاہم اس کے لیے سیکیورٹیز اینڈ کموڈوٹیز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔

SOURCE:KHALEEJ TIMES

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button