متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا منشیات کے حوالے سےنیا قانون: منشیات فروشوں اور استعمال کرنے والوں کیلئے سخت سزائیں

خلیج اردو 29 نومبر 2021

ابوظہبی: دو جنوری سے نافذ العمل ہونے والے نئے حکمنامہ میں  منشیات کے استعمال اور فروخت میں ملوث افراد کیلئے تین اقسام کی سزاوں کا اعلان کیا ہے۔

 

حکم نامے کے مطابق منشیات کے کیس میں پہلی بار گرفتار ہونے والے کسی بھی فرد کو تین ماہ قید یا جرمانہ کیا جائیگا۔ یہ جرمانہ بیس ہزار درہم سے ایک لاکھ درہم کے دمیان ہوگا۔عدالتوں کو منشیات کے کیس میں پہلی بار گرفتار ملزم کو سزا کے بدلے کسی بھی بحالی سینٹر میں علاج کیلئے بھیجوانے کا اختیار ہوگا۔

 

پہلی سزا کے تین سال کے اند دوبارہ منشیات کے کیس میں گرفتار فرد کو چھ ماہ قید یا  جرمانہ کی سزا سنائی جائے گی۔جرمانے کی رقم تیس ہزار سے لیکر ایک لاکھ درہم تک ہوسکتی ہے۔

 

تیسری بار گرفتار ہونے والے فرد کو دو سال قید اور کم از کم ایک لاکھ درہم کی سزا دی جائیگی۔آل روواد ایڈوکیٹس کے لیگل کنسلٹنٹ ڈاکٹر حسن الحیس کے مطابق منشیات کے کیس میں پہلی اور دوسری بار گرفتار کسی فرد کو قید یا جرمانہ میں سے ایک سزا دی جائے گی تاہم تیسری بار گرفتاری پر دونوں سزائیں سنائی جائیں گی۔

 

 

منشیات کے استعمال پر اکسانے اور فروخت میں ملوث ہونے والوں کو جرمانے کی رقم بیس ہزار درہم سے بڑھا دی گئی۔نئے قانون کے مطابق کسی کو منشیات کے استعمال کی ترغیب دینے، اکسانے یا اس کو منشیات کی سہولت فراہم کرنے والے فرد کو کو کم سے کم پانچ سال قید اور پچاس ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا۔

 

 

کسی عوامی اجتماع، تعلیمی اور کھیلوں کے اداروں میں منشیات کا استعمال یا فروخت کرنا مزید سنگین جرم سمجھا جائے گا۔کسی کو نقصان پہنچنے کی صورت میں مجرم کو کم از کم سات سال قید اور ایک لاکھ درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔منشیات استعمال کرنے والے کی موت کی صورت میں مجرم کو سزائے موت بھی دی جاسکتی ہے۔
منشیات تیار کرنے اور کھپت کے لیے جگہ کا انتظام کرنے والے مجرم کو سات سے دس سال قید کی سزا اور اور ایک لاکھ درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

متحدہ عرب امارات کے انسداد منشیات قانون کا مقصد عوام کی صحت کا تحفظ اور ملک میں منشیات کی پیداوار اور سپلائی کی روک تھام کو ممکن بنانا ہے

Source: Khaleejtimes

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button