ٹپسمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا نیا لیبر قانون:کن صورتحال میں ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ چھٹیوں کی اجازت ہوگی؟جانئیے

خلیج اردو

ابوظہبی:متحدہ عرب امارات میں حکومت نے ملازمین کو سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ آجر کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے نیا لیبر قانون متعارف کروایا گیا۔اس قانون میں ملازمین کے کام کرنے کے اوقات،تنخواہوں کی ادائیگی اور چھٹیوں سمیت متعدد پہلوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔

 

خلیج اردو کے ایک پڑھنے والے کے مطابق انہیں کسی ایمرجسنی کے باعث لمبی چھٹی پر اپنے ملک جانا ہے۔انہوں نے خلیج اردو سے نئے لیبر قانون کے تحت تنخواہ کے ساتھ چھٹیوں کے بارے میں تفصیلات بتانے کی گزارش کی ہے۔

 

جواب:متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والا ایک غیر ملکی شہری سالانہ چھٹیوں کے علاوہ بیماری،بچے کی پیدائش،کسی انتہائی قریبی عزیز کی وفات اور مطالعہ کیلئے چھٹیوں کا اہل ہے۔ایک ملازم کو سالامہ ایک ماہ کی چھٹیوں کا حق حاصل ہے۔ملازمت کے قانون کے آرٹیکل 29 کے مطابق کوئی بھی ملازم  سالانہ ایک ماہ تک تنخواہ کے ساتھ چھٹیوں کا حقدار ہوگا۔چھ ماہ سے زیادہ ملازمت ہونے پر کوئی بھی ملازم ماہانہ دو چھٹیاں کرسکتا ہے۔اس کے علاوہ کوئی بھی حاملہ کاتون ملازم حمل کے چھ ماہ بعد 60 دن تک تنخواہ کے ساتھ چھٹیاں کرسکتی ہے۔

 

ملازمت کے قانون کے مطابق ہر ملازم بیماری کی صورت میں تنخواہ کے ساتھ ڈیڑھ ماہ تھ چھٹی کرسکتا ہے۔آرٹیکل 32  کے مطابق کوئی ملازم اپنے شریک حیات کی موت کی صورت میں سوگ کے طور پر پانچ دن کی چھٹی کرسکتا ہے۔اس کے علاوہ والدین، اولاد یا بہن بھائیوں میں سے کسی کی موت پر تین دن کی چھٹیوں کی اجازت ہوگی۔

 

مرد ملازم بچے کی پیدائش کے بعد پہلے چاہ ماہ میں پانچ دن کی چھٹی لے سکتا ہے۔جو ملازم اپنے کام کے ساتھ ساتھ پڑھائی کررہا ہو اس کو سال میں دس روز کی مطالعاتی چھٹیاں دی جائینگی۔

 

اس کے علاوہ ملازم اپنے آجر کی مرضی سے مذکورہ بالا چھٹیوں کے علاوہ بغیر تنخواہ کے بھی چھٹیاں لے سکتا ہے۔مذکورہ بالا چھٹیوں کو ملازم کے پینشن سسٹم میں شامل نہیں کیا جائیگا۔قانون کے مطابق کسی بھی ملازم کو سالانہ،،سوگ،بچوں کی پیدائش اور بغیر تنخواہ کی تمام چھٹیوں کو یکجا کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے تاہم اس کئے اپنے آجر کی رضامندی ضروری ہوگی۔

 

ملازمت سے متعلق قانون کے آرٹیکل 44 کے مطابق اگر کوئی ملازم مقر کردہ چھٹیوں کے بعد سات روز کے اندر اندر رپورٹ نہیں کرتا تو آجر کو مذکورہ ملازم کو ملازمت سے فارغ کرنے کا حق حاصل ہے۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button