متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے شہریوں نے مستقبل کیلئے خوش رہنے کے فلسفے کو اہم قرار دیدیا،ملک کے زیادہ تر بچے بڑے ہوکر ڈاکٹر بننا چاہتا ہیں

خلیج اردو

ابوظہبی:متحدہ عرب امارات کی گولڈن جوبلی کمیٹی نے ایک ڈیتا شئیر کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے رہائشی مستقبل کے بارے میں کیا تصور کرتے ہیں۔یہ ڈیٹا گزشتہ برس اگست میں شروع کی گئی مہم لیٹر ٹو دی فیوچر سے حاصل ہونے والے ابتدائی نتائج سے لیا گیا ہے۔

 

ان لیٹرز میں پائیدار ترقی،ٹیکنالوجی اور ادویات سمیت چودہ موضوعات شامل ہیں۔30 فیصد کے قریب خطوط خوش رہنے کے فلسفے،زندگی کے بہتر معیار کو حاصل کرنے سے متعلق تھے۔پندرہ فیصد سے زائد خطوط میں متحدہ عرب امارات کے مستقبل کے حوالے سےبات کی گئی جس میں رہایشیوں کے بہتر اور معیاری مستقبل کی فراہم کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

ایک شہری عبدالرحمان حسن نے لکھا کہ جب انکی پولیس میں جنرل بننے کی خواپش پوری ہوگی تو وہ اپنے ملک کو محفوظ بنانے کیلئے تمام اقدامات کو یقینی بنائیں گے۔

 

رپورٹ کے مطابق گیارہ فیصد سے زائد خط بچوں کی جانب سے موصول ہوئے جنہوں نے مستقبل میں ڈاکٹر بننے کی خواہش کا اظہار کیا۔خطوط میں شہریوں کی جانب سےسب سے زیادہ صحت اور ادویات کے شعبے کا حوالہ دیا گیا۔ایک شہری نے لکھا کہ آئندہ تیس برسوں میں متحدہ عرب امارات دنیا کا پہلا ملک ہوگا جو کینسر کے خاتمے کا علاج دریافت کرکے پوری دنیا کو تقسیم کرے گا۔

 

نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے مستقبل میں الیکٹرک گاڑیوں اور ماحول دوست انڈسٹریز کے قیام کی پیشگوئی کی۔دس فیصد خطوط پائیدار ترقی، تعلیم اور ٹیکنالوجی سے متعلق تھے۔پانچ فیصد  کے قریب لیٹرز متحدہ عرب امارات کے کھیلوں میں دنیا بھر میں مقام بنانے کے حوالے سے تھے۔شہریوں نے مستقبل میں ملک میں فٹبال کے فروغ کے حوالے سے بھی بات کی۔

حکام کے مطابق شہری اس مہم میں 31 مارچ تک ہاتھ سے لکھا خط،ٹائپ کیا ہوا لیٹر،ویڈیواور تصویر بھی ویب سائٹ پر شئیر کرسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button