متحدہ عرب امارات

دبئی سوشل میڈیا پراشتہاردیکھ کر لالچ میں آنے والا شہری کو1 لاکھ درہم کا نقصان

متاثرہ عرب شہری نے ایک افریقی شخص سے اس وقت ملاقات کی جب وہ ایک سوشل میڈیا اشتہار دیکھ کر متاثر ہوگیا جو کہ بہت سستی قیمت پر لگژری گھڑیاں بیچنے سے متعلق تھا تاہم یہ پوسٹ جعلی نکلی

متحدہ عرب امارات میں سستی چیزوں کا اشتہار دیکھ کر لالچ میں آنے والا شہری 1 لاکھ درہم سے محروم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق دبئی میں ایک 42 سالہ افریقی تارکین وطن کوایک عرب شہری سے 1 لاکھ 8 ہزار درہم لوٹنے پر چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے اور اسی رقم کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے جو اس نے چوری کیا جب کہ مجرم کو جیل کی سزا بھگتنے کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا ۔

واقعے کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ متاثرہ عرب شہری نے ایک افریقی شخص سے اس وقت ملاقات کی جب وہ ایک سوشل میڈیا اشتہار دیکھ کر متاثر ہوگیا جو کہ بہت سستی قیمت پر لگژری گھڑیاں بیچنے سے متعلق تھا ، تاہم یہ پوسٹ جعلی نکلی جس کا اس عرب شہری کو معلوم نہ ہوسکا اور جس دن اسے اس کی من پسند گھڑی ملنی تھی جسے وہ خریدنا چاہتا تھا اس کے لیے متاثرہ شخص کو جمیرا کے کچھ ولاز کے درمیان ایک گلی میں بٹھایا گیا ، اس کے بعد مجرم نے اپنے گروہ کے ساتھ مل کر اسے مارا پیٹا ، ملزمان نے ناصرف تلواروں ، ہتھوڑوں اور چھریوں سے دھمکیاں دیں بلکہ اس دوران انہوں نے متاثرہ شخص پر کالی مرچ کا اسپرے بھی کیا۔

بتایا گیا ہے کہ 42 سالہ افریقی شخص کا یہ گینگ متاثرہ سے 1 لاکھ 8 ہزار درہم نقدی اور اس کی لگژری کار کی چابی چھیننے میں کامیاب رہا ، جس کے بعد وہ ایک گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے فرار ہوگئے لیکن ایک شخص جو اس علاقے میں رہتا ہے اس نے اس تمام واقعے کو دیکھا اور حکام کو بتایا کہ اس دن اس نے حملے کی آواز سنی اور جب اس نے چیک کیا کہ اس کے گھر کے باہر کیا ہورہا ہے تو اس نے دیکھا کہ مسلح گروہ ایک شخص پر حملہ آور تھا ، کیس کا گواہ گینگ کی فرار ہونے والی گاڑی کا نمبر نوٹ کرنے میں کامیاب رہا۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اکٹھے کیے گئے شواہد سے وہ مجرم کی شناخت کرنے کے قابل ہوئے ، ملزم کو جب گرفتار کیا گیا تو اس نے اعتراف کیا کہ اسی قومیت کے ایک اور شخص نے اس سے کہا تھا کہ وہ متاثرہ شخص کو جمیرا میں کسی جگہ لے جائے ، اس دوران دوسروں نے اس شخص پر حملہ کیا اور جرم کے بعد اس سے کہا گیا کہ وہ انہیں 4 ہزار درہم کے عوض پڑوسی امارات لے جائے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button