متحدہ عرب امارات

سفارتخانے میں خواتین کے باتھ روم میں جاسوس کیمروں کی موجودگی نے سب کو حیران کر دیا، ملزم پر فراد جرم عائد

 

خلیج اردو

بینکاک : خواتین کے خلاف جرائم میں ایک بڑا جرم ان کی جاسوسی کرنا بھی ہے۔ ایسے میں مختلف شاپنگ مالز اور دفاتر میں جہاں ان کے جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات سامنے آتے ہیں وہاں باتھ روم میں کیمرے لگائے جاتے ہیں۔

 

کینبرا کے ایک اہلکار نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ بنکاک میں آسٹریلیا کے سفارت خانے کے ایک سابق عملے پر مشن میں خواتین کے باتھ رومز میں متعدد جاسوس کیمرے ملنے کے بعد فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

 

آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ اور تجارت نے تصدیق کی ہے کہ رائل تھائی پولیس نے گزشتہ ماہ ایک مقامی سابق عملے کے رکن کو گرفتار کیا تھا جس کے بارے میں محکمے کے ترجمان نے اے ایف پی کو ایک بیان میں  کہا کہ تمام عملے کی فلاح و بہبود اور رازداری محکمے کی ایک ترجیح ہے ۔ تاہم انہوں نے جاری قانونی معاملے پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

 

رائل تھائی پولیس کے فارن افیئر ڈویژن کے کمانڈر کھیمارین حسیری کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے سفارت خانے نے 6 جنوری کو ایک شخص کے خلاف شکایت درج کرائی تھی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

 

اے بی سی آسٹریلیا کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کیمرے باتھ روم میں کتنے عرصے سے موجود تھے اور یہ معاملہ پچھلے سال باتھ روم کے فرش پر کیمرے کا ایس ڈی کارڈ ملنے کے بعد ہی سامنے آیا تھا۔

 

ایک آسٹریلوی دفاعی اور خارجہ پالیسی کے ماہر نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ واقعہ سیکورٹی کی سنگین خلاف ورزی کی نشاندہی کرتا ہے۔ آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی میں اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ایمریٹس پروفیسر ہیو وائٹ کے مطابق یہ تشویشناک ہے کہ سیکیورٹی اتنی ناقص تھی کہ کیمروں جیسے آلات کو کسی محفوظ علاقے میں کہیں بھی انسٹال کرنے کی اجازت دی جائے۔

 

انہوں نے سفارخانے کو محفوظ بنانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے پول کھل گیا کہ سفارتخانہ کتنا محفوظ ہے۔

 

 

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button