متحدہ عرب امارات

ایک عرب اور ایشیائی باشندے نے ایک کاروباری شخص کو عدالت میں مدد دینے کے نام پر بیوقوف بنا کر لاکھوں درہم لوٹ لیے

50 سالہ عرب اور اسکے مبینہ ایشیائی ساتھی نے کاروباری شخص کو بتایا کہ ان کے عدالت اور پولیس میں بہت زیادہ تعلقات ہیں اور وہ اس مقدمے کو نمٹانے میں اس کی مدد کر سکتے ہیں۔

 

خلیج اردو آن لائن: دبئی کی ابتدائی عدالت نے ایک ایسے مقدمے کی سماعت کی جس میں ایک 50 سالہ عرب شہری اور اس کے مفرور ساتھی پر ایک کاروباری شخص کو عدالت مدد دینے کے نام 6 لاکھ 42 ہزار درہم لوٹنے کا الزام ہے۔

خلیج ٹائمز پر شائع رپورٹ کے مطابق کاروباری شخص کے خلاف عدالت میں مالی معاملات کے حوالے سے مقدمہ چل رہا تھا۔ جس میں مدد کے لیے 50 سالہ عرب اور اسکے مبینہ ایشیائی ساتھی نے کاروباری شخص کو بتایا کہ ان کے عدالت اور پولیس میں بہت زیادہ تعلقات ہیں اور وہ اس مقدمے کو نمٹانے میں اس کی مدد کر سکتے ہیں۔

جس پر کارباری شخص نے ان پر اعتبار کر لیا اور مبینہ مجرموں کو مختلف مواقعوں پر کل 6 لاکھ 42 ہزار درہم دیے۔ لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ دونوں شخص دھوکہ باز تھے۔ جس کے بعد الرفع پولیس اسٹیشن میں جنوری 2018 میں ان دونوں کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا۔

کاروباری شخص کے ایشیائی بھتیجے نے عدالت کو بتایا کہ ” وہ اور اس کے انکل دونوں مدعا علیہ سے 16 جنوری 2018 کو البرشا پولیس تھانےکے باہر ملے تھے۔  بھتیجے نے عدالت کو بتایا کہ ” وہ اپنے انکل کے ساتھ  تھا جن کے کچھ بینکوں کے ساتھ کچھ مقدمات چل رہے تھے۔ جب وہ ان لوگوں سے ملے۔ پہلے ملزم نے دعوا کیا کہ وہ ان لوگوں کی مدد کر سکتا ہے کیونکہ اس کے تعلقات ہیں۔ لیکن اس مدد کے لیے ان لوگوں نے 1 لاکھ درہم مانگے جو میرے انکل نے انہیں کیش کی صورت میں دے دیے”۔

اس کے بعد اگلے دن ملزموں نے شکایت کندہ کو بر دبئی پولیس تھانے بلایا اور انہیں مختلف جرمانوں کی مد میں 48 ہزار درہم ادا کرنے کو کہا جو کاروباری شخص نے جرمانہ کی ادائیگی سمجھتے ہوئے دے دیے۔ جس کے بعد ملزموں کی جانب سے انہیں ایک جرمانے کی ادائیگی کی رسید دیکھائی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ یہ دبئی کی عدالت کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

کاروباری شخس کو مالی معاملات کے مقدموں میں سزا ہوگی، لیکن مبینہ ملزم اس کے بھتیجے سے مختلف موقعوں پر پیسے لیتے رہے اور انہیں تقریبا 6 لاکھ 42 ہزار درہم کا دھوکا دیا۔

تاہم پولیس کی جانب سے 50 سالہ عرب کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کا ساتھی فرار ہے جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا کہ وہ ابھی یو اے ای میں ہی ہے۔ مزید برآں پبلک پراسیکیوشن نے جعلی رسیدوں کو ضبط کر لیا اور انہیں ثبوت کے طور پر استعمال کیا گیا۔

مقدمہ 6 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button