
خلیج اردو
21 جنوری 2021
عاطف خان خٹک
اسلام آباد : پاکستان میں اس وقت سوشل میڈیا پر دو خواتین کی جانب سے ایک ہوٹل منجیر کی توہین کرانے سے متعلق ویڈیو پر تبصرے جاری ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ہوٹل منیجر جن کا نام اویس ہے دو خواتین کے سامنے موجود ہے ۔ یہ دو خواتین خود کو اسی ہوٹل کی مالکان بتلاتی ہیں اور منیجر اویس سے سوالات پوچھ رہی ہیں جا کا ایوس بڑی شائستگی کے ساتھ جواب دے رہا ہے۔
ہوٹل کی مالکان خواتین کو دیئے گئے جوابات کے مطابق اویس اسی ہوٹل میں 9 سالوں سے کام کررہا ہے اور بہتر انگریزی سیکھنے کیلئے وہ کوچنگ کلاسز بھی لے چکا ہے لیکن پھر بھی انگریزی میں روانگی نہیں ہے۔
یہ دو خواتین اویس کی خراب انگریزی پر ان کا مزاق اڑاتیں ہیں اور ناظرین سے مخاطب ہوکر کہتیں ہیں کہ اتنی پرکشش تنخواہ لینے کے باوجود اویس انگریزی میں ہمارے صارفین کے ساتھ گفتگو نہیں کر سکتا۔ اس پر سوشل میڈیا نے خواتین کو کافی تنقدی کا نشانہ بنایا ہے۔ اسے شرام نام قرار دے کر سوشل میڈیا پر شیم فل کا ٹاپ ٹرینڈ چل رہا ہے۔ ساتھ میں نجی ہوٹل کے نام کو لے اس کے بائیکاٹ کا بھی کہا جارہا ہے۔
“Elites of Pakistan are disgusting to the core.” And This Is shameful act#Cannoli #BoycottCannoli pic.twitter.com/o2gyXcq5kH
— RaNa BilaL (@AB21PK) January 21, 2021
خرم قریشی نامی صارف نے لکھا ہے کہ وہ اویس سے ملاقات کر چکے ہیں اور وہ کافی مہذب اور شائستہ شخص ہے، مجھے افسوس ہوا یہ دیکھ کر کہ اس طریقے سے بالا طبقہ ملازمین کا مزاق اڑارہا ہے۔ ان دونوں خواتین کو شیشے میں اپنے آپ کو دیکھنا چاہیئے۔
I’ve actually met Owais at Cannoli… he is a very decent guy… it’s sad that he’s employed by such vile and distasteful elitists… both these women need to take a hard look in the mirror, because there’s nothing there… so disgusting
— Khurram Qureshi (@qureshik74) January 20, 2021
ہمنا بلال نامی صارف نے لکھا ہے کہ کیوں لوگ نہیں سمجھتے کہ ان کے رویے سے کسی کی دل آزای ہو سکتی ہے اور ان کے عزت نفس کو مجروح کیا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/HamnaBilal6/status/1352134802128957443