متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات بھر میں کرونا سنٹرز قائم کرنے والی خاتون سے ملیے

خلیج اردو
25 اگست 2021
دبئی :ان سے ملیے ، یہ ہے مونا الحدرامی جن کیلئے ہر دن ایک موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے معاشرے کیلئے کچھ مثبنت کچھ نیا کرے۔ جب ابوظبہی ہیلتھ سروس کمپنی سیہا نے انہیں ملک بھر میں کرونا سنٹرز قائم کرنے کا کہا تو انہوں نے نہ صرف اسے ایک ذمہ داری سمجھا بلکہ ایک فخر بھی جانا۔

سیہا میں سہولیات مہیا کرنے کی ڈائریکٹر مونا کا کہنا ہے کہ وہ منجمنٹ کی کافی مشکور ہے کہ انہوں نے ان پر یقین کیا اور مجھے اتنی بڑی ذمہ داری سونپی۔ یہ میرے لیے اعزاز ہے کہ میں باحثیت ایک خاتون کے فیسیلٹیز ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتی ہے۔

وہ اپنے فرائض انجام دینے میں امارات بھر میں مشہور ہے۔

مونا کا کہنا ہے کہ چیلنجز ہر جگہ ہیں اور یہ ہماری روز مرہ کی ملازمت کا ایک بڑا حصہ ہے تاہم اس کام کا چیلنج اگلے مرحلے کے بارے میں سوچے بغیر اسے ختم کرنا تھا۔ ہم ایک ایسی جنگ میں سپاہی تھے جہاں ہم نے کوئی نامعلوم لڑائی لڑی تھی اور ہم نہیں جانتے تھے کہ ہم مستقبل قریب میں جیتنے والے ہیں یا ہمیں کچھ اور لڑتے رہنا ہے۔

اس کے باوجود کہ اسے اور اس کے خاندان کے صحت کیلئے رسک تھا ، انہوں نے ملک کے مفاد کو پہلے رکھا اور پوری وباء مرض کے دوران کام کرتی رہی۔ وہ اپنے کام پر فوکس جاری رکھی اور ایک کے بعد دوسرا میگا پراجکٹ کرتی رہی۔

جب سیہا نے ملک بھر میں ویکسین لگوانے کا ارادہ کیا تو اس کیلئے لازمی تھا کہ کرونا ویکسین سنٹرز قائم کیے جائیں۔ انہوں نے سکرینین سنٹرز قائم کیے اور اپنی ان اچیومنٹس کو بڑا سمجھتی رہی۔ وہ اس کے ساتھ ابوظبہی میں دیگر ہراجکتص پر بھی کام کرتی رہی۔

مونا الحدارامی کا خواب تھا کہ وہ ایک انجیئر بن جائے جبکہ اس کے باپ کی خواہش تھی کہ وہ بائیومیڈیکل انجینئرنگ پڑھے۔ انہوں نے بائیومیڈیکل انجنئر بن کر اپنے والدین کا خواب پورا کیا۔

وہ بتاتی ہے کہ انہوں نے میں نے جاب العین میں شروع کی اور ابوظہبی سے روزانہ اپنے روزانہ کاموں کیلئے سفر کرتی تھی

وہ اپنی کامیابی کا سہرا اپنے خاندان کو دیتی ہے جو ہمیشہ اس کی حفاظت اور کامیابی کیلئے دعا کرتے ہیں۔ ان کا جذباتی تعاون اسے یاد دلاتا ہے کہ وہ اپنے ملک اور اس میں رہنے والے ہر ایک کیلئے کام کر رہی ہے۔ وہ حکومت کی بھی شکر گزار ہے جو اسے اور اس کی ٹیم کو ہر قسم کی مدد فراہم کرتی ہے۔

جب مونا سے پوچھا گیا کہ کیا عورت ہونے کی وجہ سے کام زیادہ مشکل ہوتا ہے ، انہوں نے کہا اپنے آپ اور اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھ کر ہم یقینی طور پر ہر میدان میں کام کر سکتے ہیں اور تمام رکاوٹوں کو دور کر سکتے ہیں۔

انہوں نے ہمیشہ تمام بااختیار خواتین کی طرف دیکھا ہے اور مادر ملت شیخہ فاطمہ بنت مبارک سے رہنمائی لی ہے۔ مونا نے کہا کہ بحیثیت اماراتی خواتین ہماری قیادت اور سوسائٹی ممبران کے تعاون سے بااختیار ہیں۔ ہم ان کیلئے شکر گزار ہیں اور ہم ان سے وعدہ کرتے ہیں کہ وہ ملک کیلئے زیادہ سے زیادہ کرتے رہیں گے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button