متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : مستقبل کے تین معماروں سے ملیے جو اگلے پچاس سالوں کیلئے شاندار منصوبوں کے خواہاں ہیں

خلیج اردو
09 ستمبر 2021
دبئی : نوجوان اماراتی جو حال ہی میں اعلی فیوچرنیئرز حلقے کیلئے منتخب ہوئے ہیں ، وہ اپنا جذبہ اور تجربہ رکھتے ہیں تاکہ وہ مختلف آئیڈیاز نکال سکیں اور انہیں فائل کر سکیں۔ اس سے وہ ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔

خلیج ٹائمز نے ان میں سے تین افراد سے بات کی ہے تاکہ وہ جان سکیں کہ ان کے عظیم منصوبے کیا ہیں۔ انہوں نے کیا کہا ، درج ذیل ہے۔

1. تھانی المہیری
فیوچرنیئر تھانی آلمہیری جو اس وقت ابوظبہی کے نیویارک یونیورسٹی میں طالب علم ہے ، وہ اخلاقیات اور انسانی فلسفے میں ٹیکنالوجی کو زیر استعمال لانے کے حوالے سے دیکھیں گے۔ ان کا خیال ہے کہ مستقبل میں جہاں ٹیکنالوجی کے استعمال کو دوام ملے گا وہاں مصنوعی ذہانت اور انسانی خدمات کے درمیان توازن دیکھنے میں آئے گا۔

2. خالد المبارک
اعلی سطح کے منصوبے بنانے والا خالد المبارک کا حدف معیشت کو وسعت دینے کی کوشش کریں گے۔ ان کا خیال ہے کہ کاروباری لحاط سے انٹر پرینیورشپ اسکلز نوجوانوں میں ملک کی معیشت کو بہتر بنانے اور اسے پائیدار بنانے کی کوشش کریں گے۔

المبارک آکسفورڈ یونیرسٹی لندن میں زیرتعلیم ہے۔ انہوں نے برطانیہ اور یو اے ای میں مختلف عالمی سطح کے بزنس فرم کو جوائن کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ خود کو مسائل حل کرنے اور صعنت و معیشت کو ٹرانسفارم کرنے کیلئے استعمال کریں گے۔

3. عالیہ المنصوری
جب عالیہ کو معلوم ہوا کہ انہیں فیوچرنیئر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے تو وہ جیسے چاند پر تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ملک کی خدمت کیلئے پرجوش ہے۔ وہ رہنماؤں کے مشکور ہیں جنہوں نے ان پر اعتماد کیا۔

المنصوری اس وقت اسکاٹ لینڈ ایدنبرگ میں بیالوجیکل سائنسس پڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ لیڈرشپ کی امنگوں پر پورا اترنے کیلئے کافی محنت کرے گی۔ وہ متحدہ عرب امارات کو سرسبز وشادات رکھنے کیلئے کوشاں رہے گی۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button