
خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب کے ایک نواحی علاقے میں مشتعل ہجوم کی جانب سے ایک شخص کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ کسی فرد کیجانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کو بالکل براداشت نہیں کیا جائے گا۔
ہجوم کی جانب سے ایسی ہلاکت یا موب لینچنگ کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
We have zero tolerance for anyone taking the law into their own hands & mob lynchings will be dealt with full severity of the law. Have asked Punjab IG for report on action taken against perpetrators of the lynching in MIan Channu & against the police who failed in their duty.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 13, 2022
وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا ہے کہ آئی جی پنجاب سےمیاں چنوں واقعےکےذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنےوالےپولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کیں ہیں۔
اس واقعے پر جہاں پاکستان بھر میں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے وہاں حکومت وزرا اور عہدیداران بھی نالاں دکھائی دیئے ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ انہوں نے بارہا پاکستان کےنظام تعلیم میں تباہ کن شدت پسندی کی طرف توجہ دلائی ہے۔
مسٹر چوہدری نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سیالکوٹ اور میاں چنوں جیسے واقعات عشروں سے نافذ تعلیمی نظام کا حاصل ہیں یہ مسئلہ قانون کے نفاذ کا بھی ہے اور سماج کی تنزلی کا بھی، سکول، تھانہ اور منبر اگر ان تین کی اصلاح نہ ہوئی تو بڑی تباہی کیلئے تیار رہیں۔
میں نے بارہا اپنے نظام تعلیم میں تباہ کن شدت پسندی کی طرف توجہ دلائ ہے،سیالکوٹ اور میاں چنوں جیسے واقعات عشروں سے نافذ تعلیمی نظام کا حاصل ہیں یہ مسئلہ قانون کے نفاذ کا بھی ہے اور سماج کی تنزلی کا بھی، سکول، تھانہ اور منبر اگر ان تین کی اصلاح نہ ہوئ تو بڑی تباہی کیلئے تیار رہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 13, 2022
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ٹویٹ کیا ہے کہ میاں چنوں میں ایک شخص کی توہین مذہب کا الزام لگا کر ہلاکت ناقابل معافی ہے۔ انہوں نے حکومت پنجاب سے ان پولیس ملزمان کے خلاف بھی سخت ایکشن کی درخواست کی ہے جنہوں نے اس واقعے پر اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی۔
The mob lynching of a man in MIan Channu is condemnable & cannot be allowed to go unpunished. Punjab govt must immed take action against the police that watched it happen & the perpetrators. Laws exist – the police must enforce these laws & not allow mobs to rule the day.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) February 13, 2022
وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اپنے ٹویٹ میں بتایا ہے کہ خانیوال کے افسوسناک واقع کے متعلق وزیراعظم عمران خان کی وزیراعلی عثمان بزدار کے ساتھ تفصیلی بات ہوئی۔
خانیوال کے افسوسناک واقع کے متعلق وزیراعظم عمران خان کی وزیراعلی عثمان بزدار کے ساتھ تفصیلی بات ہوئی۔ وزیراعظم نے وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پولیس کو ہدائیت کی ہے کہ اس کیس میں فوری اور سخت ایکشن لیا جائے۔تمام گناہگاروں پر قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 13, 2022
مسٹر گل کے مطابق وزیراعظم نے وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پولیس کو ہدائیت کی ہے کہ اس کیس میں فوری اور سخت ایکشن لیا جائے۔تمام گناہگاروں پر قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں کے ایک نواحی علاقے میں مبینہ طور پر ایک مجزوب شخص پر مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کے اوراق جلانے کا الزام عائد کرکے اسے مشتعل ہجوم نے قتل کیا ہے۔