متحدہ عرب امارات

مشتعل ہجوم کی جانب سے ایک شخص کی ہلاکت ، وزیر اعظم کا نوٹس ، وزرا کو تشویش

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب کے ایک نواحی علاقے میں مشتعل ہجوم کی جانب سے ایک شخص کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ کسی فرد کیجانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کو بالکل براداشت نہیں کیا جائے گا۔

ہجوم کی جانب سے ایسی ہلاکت یا موب لینچنگ کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا ہے کہ آئی جی پنجاب سےمیاں چنوں واقعےکےذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنےوالےپولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کیں ہیں۔

اس واقعے پر جہاں پاکستان بھر میں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے وہاں حکومت وزرا اور عہدیداران بھی نالاں دکھائی دیئے ہیں۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ انہوں نے بارہا پاکستان کےنظام تعلیم میں تباہ کن شدت پسندی کی طرف توجہ دلائی ہے۔

مسٹر چوہدری نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سیالکوٹ اور میاں چنوں جیسے واقعات عشروں سے نافذ تعلیمی نظام کا حاصل ہیں یہ مسئلہ قانون کے نفاذ کا بھی ہے اور سماج کی تنزلی کا بھی، سکول، تھانہ اور منبر اگر ان تین کی اصلاح نہ ہوئی تو بڑی تباہی کیلئے تیار رہیں۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ٹویٹ کیا ہے کہ میاں چنوں میں ایک شخص کی توہین مذہب کا الزام لگا کر ہلاکت ناقابل معافی ہے۔ انہوں نے حکومت پنجاب سے ان پولیس ملزمان کے خلاف بھی سخت ایکشن کی درخواست کی ہے جنہوں نے اس واقعے پر اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اپنے ٹویٹ میں بتایا ہے کہ خانیوال کے افسوسناک واقع کے متعلق وزیراعظم عمران خان کی وزیراعلی عثمان بزدار کے ساتھ تفصیلی بات ہوئی۔

مسٹر گل کے مطابق وزیراعظم نے وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پولیس کو ہدائیت کی ہے کہ اس کیس میں فوری اور سخت ایکشن لیا جائے۔تمام گناہگاروں پر قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں کے ایک نواحی علاقے میں مبینہ طور پر ایک مجزوب شخص پر مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کے اوراق جلانے کا الزام عائد کرکے اسے مشتعل ہجوم نے قتل کیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button