متحدہ عرب امارات

پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی، پوری دنیا میں مسلمانوں میں غم و غصہ، مسلمانوں نے فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا

خلیج اردو
27 اکتوبر 2020
دبئی: فرانس میں ریاستی سرپرستی میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد مسلمانوں میں غصہ و غصہ انتہا کو پہنچ چکا ہے اور مختلف طریقوں سے اس کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں مسلمان اپنے نبی کریم ﷺ سے اظہار محبت کیلئے فرانسیسی مصنوعات کا بائیئکاٹ کررہے ہیں۔

خلیجی ممالک سمیت عالمی سطح پر مسلمان دوکانوں اور مارکیٹوں سے فرانسسی مصنوعات اٹھا رہے ہیں۔ مختلف خانوں میں رکھے مصنوعات کو ہٹانے کا عمل جاری ہے۔ کویت میں مارکیٹیوں سے فرانیسی دہی اور مشروبات کو ہٹایا گیا۔ قطر میں یونیورسٹی نے فرانس کلچر ڈے کو منسوخ کر دیا ہے۔ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں فرانس کی اشیائے ضروریہ کا بائیکاٹ کیا گیا۔

عراق ، ترکی ، غزہ پٹی میں احتجاج کیا گیا جبکہ پاکستان کے پارلیمنٹ میں قرارداد منظور کی گئی جس میں فرانس میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کی کوشش کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ احتجاج کرنے والے مسلمان اظہار رائے کی آزادی اور توہین میں فرق سمجھنے کا مطالبہ کررہے۔

حالیہ دنوں میں فرانس میں ایک استاد کو کلاس میں توہین آمیز خاکے دیکھائے تھی جس کے بعد اس استاد کو قتل کر دیا گیا جس پر فرناسیسی صدر میکخواں نے مذمت کرتے ہوئے اسے اسلامی دہشتگردی کہا تھا۔

مشرق وسطیٰ میں کیئر فور اسٹور کے مالک نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ وہ اس علاقہ کا فخریہ اسٹور ہونے کی وجہ سے لوگ ان کی مصنوعات خرید سکتے ہیں۔

مصر کے مفتی اعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اظہار آزادی کی آڑ میں توہین اسلام اور پیغامبر اسلام کی توہین ناقابل برداشت ہے اور اس کو جواز فراہم کرنا قابل مذمت ہے۔

ترکی صدر رجب طیب ایردوآن نے فرانسیسی صدر کو دماغ کا اعلاج کرنے کا کہا ہے جس کے جواب میں فرانس نے ترکی سے اپنا سفیر بلایا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button