متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ لائنسس حاصل کرنے کا آسان اور مکمل طریقہ کار کیا ہے؟

خلیج اردو
10 دسمبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ لائنسز کا ہونا کسی اچھے ہنر سے بھی زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ ملازمت کی تلاش میں ہے یا کسی جگہ پروفیشنل ملازمت کررہے ہیں یا یہاں تک کہ آپ گھر پر ہی ہوتے ہیں، ایک ڈرائیونگ لائنسز آپ کی کامیابی کی کنجی ثابت ہوسکتی ہے۔

2015 میں ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے دنیا کے تیسرے بہترین انفراسٹرکچر والے ملک کا اعزاز متحدہ عرب امارات کو حاصل ہوا ہے۔ ایسے میں متحدہ عرب امارات بہترین طریقے سے جڑا ملک ہے اور یہاں ڈرائیونگ کا آنا لازمی سا ہوگیا ہے۔ ڈرائیونگ کا آنا ایک طرف اور ڈرائیونگ لائنسز کا حصول دو الگ الگ عوامل ہیں۔ ڈرائیونگ لائنسز کے بغیر گاڑی چلانے سے آپ کو بہت سے مسائل ہو سکتے ہیں۔ ملک کے پاس اعلیٰ قسم کا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم موجود ہے جس کا استعمال بھی کافی حد تک کیا جا سکتا ہے۔ ایسے میں جب آپ ڈرائیونگ لائنسس حاصل کرنا چاہتے ہیں تو مندرجہ مراحل سے گزرنا ہوگا۔

متحدہ عرب امارات میں لائنسس کے حصول کیلئے آپ کیلئے ضروری ہے کہ آپ یو اے ای کے شہری یا رہائشی ہوں۔ آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہوں ( لائیٹ موٹر وہیکل کے لائنسس کیلئے ، ہیوی وہیکل کے لائنسس کیلئے دیگر لوازمات ہیں)۔ آپ کا میڈیکلی ٹھیک ہونا لازمی ہے۔

آپ کو ٹریفک فائل کھولنا ہوگا جس میں آپ کے پاسپورٹ کی کاپی اور رہائشی ویزہ کی کاپی ، اماراتی شناختی کارڈ کی کاپی ، 2 فوٹوگراف ، آنکھوں کے ٹیسٹ کی رپورٹ ، آپ کے اسپانسر کی جانب سے نو ابجکشن سرٹیفیکٹ کی ضروری ہوگی۔

تاہم اماراتیوں کیلئے صرف اماراتی شناختی کارڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔ غیر ملکیوں کیلئے اماراتی آئی ڈی کارڈ اور رہائشی ویزہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

کچھ پیشوں کیلئے اسپانسر کی جانب سے این او سی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس کی تفصیلات ہر ڈرائیونگ سنٹر میں فراہم کی جاتی ہیں یا روڈس اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) کی ویب سائٹ پر بھی مل سکتی ہیں۔ آر ٹی اے نے اب آجر کو یہ اجازت دی ہے کہ وہ انلائن این او سی جاری کریں۔ جس کی وجہ سے اس عمل کو بہت تیز اور آسان بنادیا گیا ہے۔

آنکھوں کا ٹیسٹ کسی درخواست گزار کی دیکھنے کی صلاحیت اور کلر بلائنڈنس کیلئے کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کیلئے ملک بھر میں آپٹکس کی زیادہ تر دکانیں آنکھوں کے ٹیسٹ کی رپورٹس مہیا کرتی ہیں۔ اپنے قریب کی دکان پر جائیں اور صرف ان سے پوچھیں کہ کیا ان کے پاس آنکھوں کا معائنہ کرنے کی سہولت موجود ہے؟ ان ٹیسٹ کیلئے قیمتوں میں فرق ہوسکتا ہے اور اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ ٹیسٹ کس سے کررہے ہیں۔

اگر کسی کے پاس دوسرے ملک کا لائنسز ہے تو متحدہ عرب امارات میں اس صورت میں گاڑی چلا سکتا ہے جب وہ ان ممالک میں سے کسی کے لائسس ہولڈر ہو اور وہ اپنا لائنسس متحدہ عرب امارات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ ان ممالک میں سٹریا ، بیلجیم ، قبرص ، ڈنمارک ، جرمنی ، یونان ، فن لینڈ ، فرانس ، آئرلینڈ ، ناروے ، نیدرلینڈز ، یونان ، اٹلی ، پولینڈ ، پرتگال ، رومانیہ ، اسپین ، سویڈن ، سوئٹزرلینڈ ، ترکی اور برطانیہ کے علاوہ امریکہ ، کینیڈا ، جنوبی افریقہ ، جاپان ، سنگاپور ، ہانگ کانگ ، جنوبی کوریا ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا شامل ہے۔

باقی ممالک کے شہریوں کو ڈرائیونگ لائنسس کیلئے دوبارہ درخواست دینی ہوگی اور اس کیلئے مندرجہ ذیل طریقہ کار اپنانا ہوگا۔

آپ مختص کردہ ڈرائیونگ اسکولز میں جاکرڈرائیونگ لائنسز حاصل کریں گے۔ متحدہ عرب امارات کی وفاقی ویب سائٹ ملک میں رجسٹرڈ ڈرائیونگ مراکز کی فہرست فراہم کرتی ہے۔

ابوظہبی میں امارات ڈرائیونگ کمپنی۔ 600 588880
دبئی میں امارات ڈرائیونگ انسٹی ٹیوٹ۔ 04 263 1100 ، دبئی ڈرائیونگ سینٹر۔ 04 345 5855 ، گالاداری موٹر ڈرائیونگ سنٹر۔ 04 2676166 ، بیلھاسا ڈرائیونگ سینٹر – 800 2354272 ، الاحلی ڈرائیونگ سنٹر 800-252454 سے ڈرائیونگ لائسنس کیلئے ڈرائیونگ سیکھی جا سکتی ہے۔

شارجہ میں شارجہ ڈرائیونگ انسٹی ٹیوٹ۔ 06 538 2020 ، راس الخیمہ میں راس الخیمہ ڈرائیونگ اکیڈمی۔ 07 233 2888 ، فوجیرہ میں فوجیرہ قومی ڈرائیونگ انسٹی ٹیوٹ۔ 09 201 4000 میں ڈرائیونگ کلاسز دی جاتی ہیں۔

اس کیلئے آپ کے ڈرائیونگ تجربے کی بنیاد پر آپ 10 سے 40 ٹریننگ کلاسسز تک لیں گے۔ زیادہ تر مراکز درخواست دہندگان کو تربیت کے 10 کریڈٹ آوورز کے بعد روڈ ٹیسٹ لینے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ تاہم یہ اس صورت میں پے کہ اگر ان کے پاس کسی دوسرے ملک سے ڈرائیونگ لائسنس کا کوئی معقول اجازت نامہ ہے۔درخواست دہندگان کو متحدہ عرب امارات کی سڑکوں پر ٹریننگ میں جانے سے قبل آٹھ لازمی تھیوری کلاسز لینے اور تھیوری ٹیسٹ لینے کی بھی ضرورت ہے۔

تربیت کے اوقات (ڈرائیونگ کلاسز) کی تعداد معلوم کرنے کیلئے جس مرکز سے آُ ڈرائیونگ سیکھ رہے ہیں ، ان سے بات کریں ۔ ۔ اپنی پہلی کوشش پر ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنا اب پہلے کے مقابلے میں آسان ہوگیا ہے۔ اگر آپ کے پاس رقم ہے اور آپ کا بجٹ یک مشت ادائیگی کی اجازت دیتا ہے تو یہ آُ کیلئے بونس ہے۔ بہت سارے مراکز پہلے سے طے شدہ تعداد میں تربیتی کلاسوں کیلئے رعایتی قیمت بھی پیش کرتے ہیں۔

کس نوعیت کے لائنسز کیلئے درخواست دینی چاہیئے؟

بہت سے ڈرائیونگ کے شوقین افراد کو دستی ڈرائیونگ کا تجربہ حاصل نہیں ہوسکتا ہے لیکن ڈرائیونگ درخواست دہندگان کی اکثریت خودکار گاڑیوں کے لائسنس کیلئے درخواست دیتے ہیں۔ آٹومٹک گاڑی سیکھنےکیلئے گاڑیوں کے انتظام کے کافی آسان اور کم اصول ہیں۔

مینول یا دستی لائسنس کے ذریع آپ کسی بھی ہلکی موٹر گاڑی کو چلانے کے اہل ہوں گے خواہ اس میں مینول یا خودکار گیئر ہو جبکہ
خودکار لائسنس کے ذریع آپ صرف خود کار گیئر والی کار چلاسکیں گے۔اگر آپ کے پاس پہلے سے ہی متحدہ عرب امارات کا خودکار گاڑی کا لائسنس ہے اور آپ اسے مینول یا دستی ڈرائیونگ لائسنس میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو آپ آسانی سے ڈرائیونگ اسکول میں اندراج کر سکتے ہیں اور دستی روڈ ٹیسٹ کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔ اگر آپ امتحان پاس کرتے ہیں تو ، آپ کا لائسنس دستی ڈرائیونگ لائسنس میں تبدیل ہوجائے گا جس میں آپ کو یہ فائدہ ہوگا کہ آپ خودکار اور دستی دونوں قسم کی گاڑیاں چلا سکیں گے۔ لیکن ڈرائیونگ اسکول مشورہ دیتے ہیں کہ درخواست دہندگان روڈ ٹیسٹ کرنے سے پہلے کچھ گھنٹوں کی ٹریننگ لیں۔

ایک بار جب آپ ڈرائیونگ اسکول کے ساتھ اندراج کراتے ہیں تو وہ آپ سے ایک وقتی فیس وصول کریں گے جس میں رجسٹریشن فیس ، روڈ ٹیسٹ فیس اور لائسنس جاری کرنے کی فیس شامل ہے۔ اگر آپ کچھ کلاسز کی تربیت لینا چاہتے ہیں تو اس فیس کی ایک وقت کی ادائیگی میں بھی شامل کیا جائے گا۔ اخراجات ایک انسٹی ٹیوٹ سے دوسرے انسٹی ٹیوٹ میں مختلف ہو سکتے ہیں ۔

رخواست دہندگان کو تھیوری ٹیسٹ ، پارکنگ ٹیسٹ اور روڈ ٹیسٹ دینے کی ضرورت ہے۔

عام طور پر تھیوری ٹیسٹ کو آسان سمجھا جاتا ہے لیکن یہ آپ کے خیال سے کہیں زیادہ مشکل ہوسکتے ہیں ۔ درخواست دہندگان کے ساتھ شاہراہوں یا مصروف جنکشنوں پر گاڑی چلاتے ہوئے سڑک کے نشان ، قواعد و ضوابط کے معنی اور سڑک پر خطرات کی صورت میں عمل کرنے کے طریقے پر جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ تاہم بہت سے ڈرائیونگ انسٹی ٹیوٹ آپ کو کامیابی کیلئے تیار کرنے میں مدد کیلئے مفت آن لائن موک ٹیسٹ پیش کرتے ہیں۔ یہ موک ٹیسٹ آپ کو حقیقی معنوں میں لیے جانے والے ٹیسٹ کے بارے میں کافی مدد دے سکتا ہے۔

پارکنگ ٹیسٹ جسے یارڈ ٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے میں مندرجہ ذیل حالات میں کار کی کامیابی کے ساتھ درخواست دہندہ کی صلاحیتوں کی جانچ کرنا بھی شامل ہے۔ اس میں متوازی پارکنگ ، سائیڈ پارکنگ (60 ڈگری زاویہ) ، گیراج پارکنگ ، پہاڑی پر پارکنگ ، اچانک بریک لگانا شامل ہے۔

روڈ ٹیسٹ شاید سب سے مشکل ہیں ۔ بہت سارے لوگوں کو آخرکار گزرنے اور لائسنس لینے سے پہلے متعدد ٹیسٹ دینے پڑ سکتے ہیں۔ اس مرحلے میں اکثر ناکامیاں پائی جاتیں ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ اسکول بہت سخت تربیت کے قواعد لاگو کرتے ہیں اور بہت سارے ٹرینی کی ہر پیشرفت پر نظر رکھتے ہیں۔

ایک بار جب آپ کو روڈ ٹیسٹ کیلئے تاریخ دی جاتی ہے تو آپ درخواست دہندگان کے ایک گروپ کا حصہ بنیں گے جو ٹریفک آفیسر کے ساتھ گاڑی کو ڈرائیو پر لے جاتے ہیں۔ اس گروپ کے بعد گاڑی چلانے کا رخ موڑ لیا گیا ہے اور متحدہ عرب امارات کی سڑکوں پر قواعد کے مطابق ڈرائیونگ کے متعدد پہلوؤں کیلئے ہر درخواست دہندگان کی آزمائش کی جاتی ہے۔

دبئی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ خود کار طریقے سے روڈ ٹیسٹ کرانے کیلئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرے گا۔

اگرچہ بہت سے رہائشیوں کو متحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے میں مشکل پیش آٹی ہے لیکن بہت لوگوں کا خیال ہے کہ یہ پورا عمل انتہائی آسان ہے۔ اگر آپ ٹیسٹ پاس کرتے ہیں تو آپ کو مبارک ہو اب آپ متحدہ عرب امارات کے ڈرائیونگ لائسنس کے قابل فخر مالک ہیں۔

نیا ڈرائیونگ لائسنس 2 سالوں کیلئے ویلڈ ہوتا ہے۔ ہر دو سال بعد اس کی تجدید ہوتی ہے۔21 سال سے کم عمر ڈرائیوروں کیلئے لائسنس کی میعاد ایک سال ہے۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button