متحدہ عرب امارات

متحدہ امارات : تین وہ مواقع جہاں آپ کا سفر بھی دفتر کے اوقات کار میں شامل ہوگا

خلیج اردو
دبئی :متحدہ عرب امارات کے نئے لیبر قانون کے تحت ایسی بھی صورتیں ہیں جہاں ملازمین کے سفر کے وقت کو بھی مسافروں کے کام کے اوقات میں شمار کیا جائے گا۔

فروری میں نافذ ہونے والے نئے لیبر لا کے آرٹیکل 17کے مطابق سوائے چند مخصوص حالات کے ، ملازم کا سفر دفتری اوقات میں شامل نہیں ہوتا لیکن کچھ صورت حال میں اسے دفتری اوقات میں شامل کیا جاتا ہے۔

کارکنوں کے سفر کے وقت کو کام کے اوقات کے حصے کے طور پر مندرجہ ذیل صورتوں میں شمار کیا جائے گا۔

1. اگر ملازم کو موسم کی خراب صورتحال کی وجہ سے اور موسم کے ممکنہ اتار چڑھاو کے بارے میں نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی کی طرف سے جاری کردہ وارننگ کی وجہ سے کام پر آنے میں تاخیر ہوئی ہے۔

2. اگرملازم آجر کی طرف سے فراہم کردہ ٹرانسپورٹ میں سفر کر رہا ہو اور وہ کسی بھی طرح سے خراب ہو جائے یا حادثے کا شکار ہو جائے۔

3. اگر آجر اور ملازم دونوں واضح طور پر کام کے اوقات میں سفر کا وقت شامل کرنے پر راضامند ہوجائیں۔

بن عید ایڈووکیٹ اور لیگل کنسلٹنٹ کے قانونی مشیر عمران خان نے کہا کہ کام کے اوقات میں سفر کو شامل کرنا خاص طور پر کم ہنر مندملازمین کیلئے فائدہ مند ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم ہنر مند ملازمین کی اکثریت نقل و حمل میں طویل گھنٹے گزارتی ہے۔ خاص طور پر جب کئی کمپنیاں رقم بچانے کے لیے مزدوروں کو کام کی جگہ سے دور دراز علاقوں میں رہائش فراہم کرتی ہیں۔

خان نے نشاندہی کی کہ یہ ترمیم ان لوگوں کی خدمت کرتی ہے جو طویل فاصلے تک گاڑی چلاتے ہیں یا اپنی ملازمت کی نوعیت کی وجہ سے اپنا زیادہ تر وقت سڑک پر گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیا قانون معاہدہ کے معاہدے میں دونوں فریقوں کو ان کے حقوق محفوظ رکھتے ہوئے مناسب کام کی شرائط کا تعین کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

قانون کے تحت ملازمین کو دن میں دو گھنٹے سے زیادہ اوور ٹائم کام کرنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ کسی سنگین نقصان یا حادثے کو روکنے کیلئے کام ضروری نہ ہو۔

نئے لیبر لا کے مطابق مجموعی طور پر ملازمین کے کل کام کے اوقات ہر تین ہفتوں میں 144 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونے چاہئیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button