متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے نئے لیبر قوانین : وہ تمام رولز جن پر آجروں کو عمل کرنا چاہیئے

خلیج اردو 12 دسمبر 2021
دبئی : کام کے ماحول کو محفوظ بنانا ہو یا ان کو سپورٹ فراہم کرنا ہو کہ وہ اپنے اسکلز کو ڈیویلپ کریں ، نئے لیبر لاز میں متحدہ عرب امارات میں نجی کمپنیوں کو بہت سی ذمہ داریوں کا پابند بنایا گیا ہے۔

2021 کے وفاقی قانون نمبر 33 جو ملازمین کے حقوق کے حوالے سے جو 2 فروری 2022 لاگو ہوں گے، ملازم اور آجر کے بیچ کے تعلقات کو مختلف حوالے سے یقینی بناتا ہے۔

آجر کی ذمہ داریوں کے عنوان سے اسی قانون کا آرٹیکل 13ان تمام فرائض کی فہرست دیتا ہے جو کمپنیوں کو پورا کرنے ہیں اور وہ اپنے ملازمین کے تئیں ان کی ذمہ داریاں لازمی طور پر لیں گے۔

یہ قانون متحدہ عرب امارات میں کام کی زندگی کے دیگر پہلوؤں بشمول کام کے اوقات کی زیادہ سے زیادہ تعداد پر ایک کیپ لگانا، کارکنوں کو چھٹی کے مختلف اختیارات فراہم کرنا اور ان حالات کی فہرست بنانا جب ایک آجر کسی کارکن کی تنخواہ میں کٹوتی کا حقدار ہے سمیت دیگر امور کو بھی منظم کرتا ہے۔

قانون کے آرٹیکل 13 کے مطابق آجر کی مندرجہ ذیل ذمہ داریاں ہیں۔

1. آجر وزارت کے فیصلے کے ذریعہ جاری کردہ شرائط، کنٹرول اور طریقہ کار کے مطابق کارکن کی فائلوں اور ریکارڈ کو برقرار رکھیں۔ یہ فائلیں اور ریکارڈ ورکر کی سروس ختم ہونے کی تاریخ کے بعد کم از کم دو سال کی مدت کیلئے محفوظ رکھے جائیں۔

2. ورکر کے آفیشل دستاویزات ہرگز ضبط نہ کریں۔ ورکنگ کنٹریکٹ کے خاتمے کے بعد اسے متحدہ عرب امارات چھوڑنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

3. کام کی جگہ پر انٹرنل ضوابط بشمول کام کی ہدایات، پابندیاں، ترقیاں، فوائد اور دیگر ضمنی قوانین اور اندرونی ضابطے جو اس حکم نامے کے انتظامی ضوابط کے ذریعے متعین کیے گئے ہیں، اسے لاگو کرنا۔

4. متحدہ عرب امارات میں نافذ قوانین، شرائط اور معیارات کے مطابق کارکن کیلئے مجاز اداروں کی طرف سے لائسنس یافتہ ایک مناسب رہائش فراہم کرنا یا اسے ہاؤسنگ الاؤنس نقد میں ادا کرنا یا اجرت میں اسے شامل کرنا۔

6. کارکنوں کو کام کے دوران لگنے والے زخم اور پیشہ ورانہ بیماریوں کے خطرات سے بچانے کیلئے تحفظ کے ضروری ذرائع فراہم کی جائیں۔ مشورے اور رہنمائی کے ضوابط کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ کارکنوں کو ایسے خطرات سے بچاؤ کیلئے مناسب تربیت فراہم کی جائے۔

اس بات کو یقینی بنانے کیلئے تمام فریقین اس حکمنامے کے قانون اور اس کے انتظامی ضوابط اور نافذ متعلقہ قانون سازی کی دفعات کے مطابق حفاظتی تقاضوں کا مشاہدہ کریں۔

7. اس بات کو یقینی بنانے کیلئے جو بھی اقدام ضروری ہو وہ کریں تاکہ کارکن کام پر اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہ رہیں اور کام اور کارکنوں کی نوعیت کیلئے موزوں ذرائع اور طریقے استعمال کیے جائیں۔

8. متحدہ عرب امارات میں نافذ قانون سازی کے مطابق صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات برداشت کیے جائیں۔

9. نافذ شدہ قانون سازی کے ذریعہ بیان کردہ انشورنس، شراکت اور سیکیورٹیز کے اخراجات برداشت کیے جائیں۔

10. ملازمین کو دوسروی جگہ ملازمت پر رکھنے کی اجازت نہ دیں جب تک کہ اس حکم نامے کی دفعات کی تعمیل نہ ہو۔

11. ملازم کو ملازمت کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے پر ملازم کی درخواست پر سروس کے اختتامی سرٹیفکیٹ سروس کے آغاز اور اختتامی تاریخوں، سروس کی کل مدت، پوزیشن یا انجام دیے گئے کام کی نوعیت، آخری اجرت اور ملازمت کے معاہدے کے خاتمے کی وجہ فراہم کریں۔ سرٹیفیکٹ میں ایسی کوئی بات نہ لکھی جائے جس سے ملازم کو آگے جا کر ملازمت ملنے میں دشواری ہو۔

12. ملازم کے ری پارٹریشن کی لاگت کو اس کے ملازمت کے مقام تک یا کسی دوسرے نکتے پر برداشت کریں جس پر باہمی طور پر اتفاق کیا گیا ہو۔

13. ایک محفوظ اور مناسب کام کرنے کا ماحول فراہم کیا جائے۔

14. آجر اس حکم نامے کی دفعات اور اس کے انتظامی ضوابط یا کابینہ کے فیصلوں یا متحدہ عرب امارات میں نافذ کسی دوسری قانون سازی کے ذریعے تجویز کردہ کوئی دوسری ذمہ داریاں نبھانے کا پابند ہوگا۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button