متحدہ عرب امارات

منشیات سے متعلق نیا قانون : منشیات کیس میں نامزد ملزم کو عدالت سے ریلیف مل گیا

خلیج اردو
دبئی : ایک ایشیائی باشندے کو جس کو منشیات رکھنے کے الزام میں نامزد کیا گیا تھا۔ اسے منشیات سے متعلق نئے قانون کے تحت عدالت سے ریلیف ملا ہے۔

دبئی کی ابتدائی عدالت نے 38 سالہ بھارتی شخص کو 3 مارچ 2021 کو 5,000 درہم جرمانہ اور ملک بدر ہونے کا حکم دیا تھا۔ ملزم کو پولیس نے دو قسم کے منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

عدالت نے 7 فروری 2022 کو ملزم کو ملک بدر کرنے کا حکم نامہ منسوخ کرتے ہوئےدفاع کے بعد مدعا علیہ کی جانب سے نئے انسداد منشیات قانون کے آرٹیکل 75 کی بنیاد پر دائر درخواست پر نیا فیصلہ دیا ہے۔

مذکورہ قانون غیر ملکیوں کی سابقہ ​​لازمی ملک بدری کو ختم کرتا ہے اگر برآمد شدہ منشیات ذاتی استعمال کے ہوں۔

اماراتی وکیل محمد الریدھا نے نئے وفاقی تعزیرات ہند کے آرٹیکل 14 کا حوالہ بھی دیا جس کے مطابق اگر کوئی نیا قانون کسی خاص جرمانے میں نرمی کرتا ہے تو عدالت مجاز ہے کہ نئے دائر شدہ درخواست کے مطابق نظرثانی شدہ فیصلہ جاری کرے۔

الریدھا نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ چونکہ مجرم کا کوئی اور مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اس لیے اس کی صورت حال میں نیا قانون زیادہ درست ہے۔

ملزم متحدہ عرب امارات میں 30 سال سے ایک جائز ذریعہ آمدنی کے ساتھ مقیم ہے۔ وہ اپنے والد کے کاروبار کو سنبھالنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

وکیل نے دلائل میں کہا کہ اگر اسے ملک بدر کیا جائے گا تو پورا خاندان تقسیم ہو جائے گا جو گزشتہ 30 سالوں سے یہاں مقیم ہے اور اپنے وطن سے رابطہ کھو بیٹھا ہے۔

وکیل صفائی نے بتایا کہ چونکہ موکل کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تو یہ وہ کسی بھی وجہ سے قانون کی دوبارہ خلاف ورزی نہیں کرے گا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرم کو 5,000 درہم جرمانہ اور ملک بدری کی سزا وفاقی قانون نمبر 1 کی بنیاد پر سنائی گئی۔ یہ پرانے قانون کے مطابق تھی اور اب موجودہ قانون کے مطابق کیس کا فیصلہ درست جواز ہے۔

عدالت کے مطابق نیا فیصلہ جمع کرائے گئے دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا گیا جس سے مجرم کی رہائش اور کاروبار اور اس حقیقت کو ثابت کیا گیا کہ اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔

ملزم کو 30 نومبر 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا جب پولیس افسران نے ڈاون ٹاؤن دبئی میں اس کے گھر کی تلاشی لی اور دو قسم کی منشیات برآمد کیں۔ منشیات کے استعمال کیلئے اس کا یورین ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

الریدھا کا کہنا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ ایک مثال بن جائے گا اور دیگر منشیات استعمال کنندگان کیلئے ایک راہ کھول دے گا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے منشیات استعمال کرنے والے نوجوان ہیں اور انہیں اس قانون کے ذریعے سدھرنے کا موقع ملے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button