متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کیلئے نئے ویزہ اور انٹری پرمٹس: ملازمت کے متلاشیوں، سرمایہ کاروں، سیاحوں کے لیے اہم معلومات

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں رہائشیوں، سیاحوں اور ملازمت کے متلاشی افراد ملک کے رہائشی ویزا اور انٹری سے متعلق اصلاحات کے بارے میں کافی پرجوش ہیں۔ یو اے ای نے ویزہ اصلاحات کا اپنا سب سے بڑا سیٹ 4 اکتوبر کو نافذ کیا تھا۔

وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹس سیکیورٹی کے مطابق نئی اسکیم میں 15 سے زائد قسم کے ویزے شامل ہیں جو سیاحوں، ملازمت کے متلاشیوں، گولڈن اور گرین رہائش گاہوں اور ٹرک ڈرائیوروں کے لیے داخلے کی اجازت دیتے ہیں۔

یہ گائیڈ مختلف ویزوں کی وضاحت کرتا ہے جس سے متعلق جی ڈی آر ایف اے اور آئی سی ٹی کی ویب سائٹس پر دستیاب معلومات کے مطابق اپڈیٹس کی تفصیل کچھ یوں ہیں۔

گرین ویزا سسٹم : پانچ سال کی مدت والا یہ ویزا ہنر مند ملازمین، فری لانسرز اور سرمایہ کاروں کو نشانہ بناتا ہے۔ سیلف سپانسر شدہ ریزیڈنسی ہولڈرز کو اپنے شریک حیات، بچوں اور فرسٹ ڈگری کے رشتہ داروں کو سپانسر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

فری لانسرز کو انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن کی وزارت سے اجازت نامہ درکار ہے جس کیلئے انہیں آمدنی کا ثبوت درکار ہے جو کم از کم 360,000 درہم سالانہ ہوگی یا متحدہ عرب امارات میں اپنے قیام کے دوران مالی سالوینسی ثابت کرنا ہوگی۔

ہنر مند ملازمین کو انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن کی وزارت موہری کے مطابق پہلی، دوسری یا تیسری پیشہ ورانہ سطح پر درجہ بندی کرنے کی ضرورت ہے جن کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 15,000 درہم ہونی چاہیے۔

ویزے پر کل لاگت 3,175 درہم جس میں میڈیکل ٹیسٹنگ، ویزا اور ایمریٹس آئی ڈی فیس شامل ہے۔

جاب ایکسپلوریشن ویزا :

سنگل انٹری پرمٹ نوجوان ہنرمندوں اور ہنر مند پیشہ ور افراد کیلئے 60، 90 یا 120 دنوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔ ویزا ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہیں موہر ی کے مطابق پہلے، دوسرے یا تیسرے درجے میں درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں کے تازہ گریجویٹس بھی درخواست دے سکتے ہیں۔

امیدوار کیلئے ضروری ہے کہ کم از کم بچلر ڈگری ہولڈر ہو۔
کل لاگت 1,025 درہم ہے جس میں سیکیورٹی ڈپازٹ شامل ہے: اسی طرح 60 دن کیلئے 1,495، 90 دن کیلئے 1,655 اور 120 دن کیلئے 1,815 درہم کی فیس ہے۔

بزنس انٹری ویزا اور لوازمات:

سنگل انٹری ویزا 60، 90 یا 120 دنوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے جس کے لیے اسپانسر یا میزبان کی ضرورت نہیں ہے اور یہ سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو متحدہ عرب امارات میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔سیکیورٹی ڈپازٹ سمیت کل لاگت 60 دن کیلئے 1,495 درہم ، 90 دن کیلئے 1,655 درہم اور 120 دن کیلئے 1,815 درہم ہے۔

تمام قومیتوں کے لیے 5 سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا :
یہ ویزہ ہولڈرز متحدہ عرب امارات میں مسلسل 90 دنوں تک قیام کر سکیں گے جہاں وہ اتنی ہی مدت کے لیے توسیع بھی کر سکیں گے۔ قیام کی پوری مدت ایک سال میں 180 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

اس ویزے کے لیے درخواست جمع کرانے سے پہلے چھ ماہ کی مدت کے دوران 4,000 ڈالر یا اس کے مساوی رقم کا بینک بیلنس کا ثبوت درکار ہوتا ہے۔ اس پر 650 درہم انشورنس کے بغیر لاگت آئے گی۔

گولڈن ویزا :
ہنر مند پیشہ ور افراد کیلئے کم از کم ماہانہ تنخواہ کی ضرورت 50,000 درہم سے کم کر کے 30,000 درہم کر دی گئی۔ کم از کم درہم درہم مالیت کی جائیداد، یہاں تک کہ مخصوص مقامی بینکوں سے قرض لے کر۔ منظور شدہ مقامی رئیل اسٹیٹ کمپنیوں سے آف پلان پراپرٹیز کی اجازت دی جاتی ہے۔

ویزہ ہولڈرز کے چھ ماہ سے زیادہ متحدہ عرب امارات سے باہر رہنے سے ویزا کی میعاد متاثر نہیں ہوگی۔ جس پر 4,625 درہم لاگت جس میں میڈیکل ٹیسٹنگ، ویزا اور ایمریٹس آئی ڈی فیس شامل ہے، آئے گی۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button