متحدہ عرب امارات

امارات میں ویکسین نہ لگوانے والوں کو خبردار کر دیا گیا

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس نیت سے ویکسین نہیں لگوا رہے کہ کورونا کے بعد خود بخود قوت مدافعت پیدا ہو جائے گی، وہ اپنی جان خطرے میں ڈال رہے ہیں

یو اے ای میں ویکسی نیشن پروگرام پر تیزی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے ہدف مقرر کر رکھا ہے کہ31 مارچ تک امارات میں مقیم پچاس فیصد افراد کو ویکسین لگا دی جائے گی۔اب تک 31 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ ہدف بہت آسانی سے حاصل کر لیا جائے گا۔ امارات میں ویکسی نیشن کا عمل شروع ہونے کے بعد اس کے بارے میں بہت سا منفی اور بے بنیاد پراپیگنڈہ بھی کیا جا رہا ہے۔

جس کی وجہ سے کئی لوگ خوفزدہ ہو کر فی الحال ویکسین لگوانے سے بھاگ رہے ہیں۔ تاہم اماراتی حکومت کا کہنا ہے کہ مملکت میں لگائی جانے والی تمام ویکسینز انسانی صحت کے لیے محفوظ ترین ہیں۔ شعبہ صحت کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر فریدہ الحسینی نے کہا ہے کہ بعض لوگ یہ سوچ کر ویکسین نہیں لگوا رہے کہ ایک بار کورونا ہوجائے گا تواس کے بعد ان کے جسم میں وائرس کے خلاف قدرتی طور پر قوت مدافعت پیدا ہو جائے گی اور ویکسین لگوانے کی نوبت پیش نہیں آئے گی۔

یہ سوچ انتہائی غلط، احمقانہ اور اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ جو لاکھیں جانیں لے چکا ہے۔ کورونا کے حملے سے پہلے ہی ویکسین لگوا کراس سے اپنا تحفظ کر لینا ہی بہترین حل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امارات میں تین ممالک کی تیار کردہ ویکسینز استعمال ہو رہی ہیں۔ اب تک کے نتائج کے مطابق چینی سینوفارم ویکسین کورونا سے بچاؤ میں 100 فیصد کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ باقی ویکسینزبھی اچھے نتائج دے رہی ہیں۔یہ تمام ویکیسنز وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا کرنے میں انتہائی فعال پائی گئی ہیں۔ لوگ ان میں سے کوئی بھی ویکسین بغیر کسی خوف اور پریشانی کے لگوا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button