خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں پاکستانی قونصل خانے کا بین الاقوامی ڈونرز سے سیلاب زدگان کے لیے امدادی فنڈ میں مدد کرنے کا مطالبہ

خلیج اردو: پاکستان کے قونصلیٹ جنرل نے بیرون ملک مقیم عطیہ دہندگان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کو ریلیف فنڈز فراہم کرکے اپنے شہریوں کی مدد کریں۔

قونصلیٹ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، حکومت پاکستان نے وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ 2022 قائم کیا ہے۔ جسکی مشن نے تفصیلات شیئر کی ہیں تاکہ بین الاقوامی ڈونرز اس فنڈ میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

مشن نے کہا کہ بیرون ملک مقیم عطیہ دہندگان بشمول کمرشل اور مائیکرو فنانس بینک امدادی فنڈ کے لیے عطیات اور عطیات وصول کررہے ہیں۔ "پاکستانیوں سمیت بیرون ملک مقیم عطیہ دہندگان اپنے متعلقہ بینکوں میں رکھے گئے فنڈ اکاؤنٹ میں وائر ٹرانسفر کے ذریعے امدادی فنڈ میں عطیہ کر سکتے ہیں۔”

"وہ اپنے متعلقہ بینکوں کو مشورہ دیں گے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس کو ڈیبٹ کرکے فنڈ اکاؤنٹ میں عطیہ کی رقم منتقل کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بینک کو فنڈ اکاؤنٹ میں موصول ہونے والے عطیات کی جمع شدہ رقم روزانہ اسٹیٹ بینک کو ’ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (RTGS) سسٹم کے ذریعے منتقل کرنی چاہیے‘۔

صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کو ملک میں آنے والے سیلاب متاثرین کے لیے تعزیتی پیغام بھیجا، انہوں سیلاب کے نتیجے میں متعدد ہلاکتوں پر افسوس کیا اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی-

عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، نائب صدر، اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران نے بھی صدر ڈاکٹر علوی کو اسی طرح کا ایک پیغام بھیجا-

امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب نے ملک کی بدترین آفات میں سے ایک کو جنم دیا ہے کیونکہ کئی دہائیوں میں مون سون کی شدید ترین بارشیں جاری ہیں۔ جون سے جاری اس سپیل سے اب تک تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ ہزاروں بے گھر اور لاکھوں متاثر ہوئے ہیں۔

حکومت پاکستان نے ملک کے کچھ حصوں میں ایمرجنسی کا اعلان بھی کیا ہے۔ جنوبی پاکستان بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے – خاص طور پر صوبہ سندھ، جہاں اگست کی اوسط سے تقریباً آٹھ گنا بارش ہوئی ہے۔ شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں بھی کئی دریا اپنے کنارے پھٹ چکے ہیں۔

امدادی رقوم کی منتقلی کا طریقہ
بیرون ملک مقیم عطیہ دہندگان منی سروس بیورو، منی ٹرانسفر آپریٹرز، منی گرام اور ویسٹرن یونین، اور ایکسچینج ہاؤسز کے ذریعے بھی اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ "فنڈ اکاؤنٹ میں ایسی ترسیلات وصول کرنے والے بینک روزانہ کی بنیاد پر RTGS کے ذریعے SBP کو جمع شدہ رقم منتقل کریں گے،

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (RDA) کی پیشکش کرنے والے کمرشل بینک اپنے روشن سوشل سروس پیج یا پورٹل پر پی ایم فلڈ ریلیف فنڈ دستیاب کر رہے ہیں، جس سے آر ڈی اے ہولڈرز کو اس قابل بنایا جا رہا ہے کہ وہ کسی پریشانی سے پاک طریقے سے فنڈ میں حصہ ڈال سکیں۔

بینک آر ڈی اے کے ذریعے موصول ہونے والے عطیات کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع سے موصول ہونے والے عطیات کو روزانہ کی بنیاد پر RTGS کے ذریعے منتقل کریں گے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button