متحدہ عرب امارات

کالعدم گروہ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے متشدد رویے کے بعد حکومت نے اپنا موقف سخت کردیا

خلیج اردو
30 اکتوبر 2021
دبئی : پاکستان میں قومی سلامتی کمیٹی نے جمعہ کے روز کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ کالعدم تحریک کی جانب سے متشدد احتجاج میں سات پولیس اہلکار شہید ہو چکے ہیں جس کے بعد حکومت کا رویے بھی سخت ہو گیا ہے۔

تحریک لبیک پاکستان کے ہزاروں کارکن پاکستان کی مصروف ترین شاہراہ گرینڈ ٹرنک روڈ جی ٹی روڈ کے ساتھ مارچ کر رہے ہیں۔ تحریک نے دھمکی دی ہے کہ اگر زیر حراست ٹی ایل پی رہنما سعد رضوی کو رہا نہ کیا گیا تو وہ دارالحکومت اسلام آباد کو جام کر دیں گے۔

مظاہرین نے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت پر دباؤ میں اضافہ کیا ہے جو پہلے سے ایک دائمی مالیاتی بحران اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مسئلوں سے دوچار ہے ۔

راستے میں کارکنوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ بار بار جھڑپیں ہوتی آئی ہیں۔ بدھ کے روز چار پولیس اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ۔ ٹی ایل پی کارکنوں نے پہلے کی جھڑپوں کے بعد خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس میں تین پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔

وزیر اعظم خان نے جمعہ کے روز قومی سلامتی سیکورٹی کمیٹی کے اہم حکام سے ملاقات کی اور اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کسی کو تشدد کے ذریعے ریاست اور سرکاری امور میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا۔

این سی اے کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایل پی کے مظاہرین ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے جان بوجھ کر سرکاری املاک، ریاستی اہلکاروں اور عام شہریوں کے خلاف تشدد کو بروئے کار لا رہے ہیں۔

حکومت نے پہلے مظاہرین کے خلاف بہت نرم رویہ اختیار روا رکھا تھا اور وزیر داخلہ نے ہفتے کے دوران کہا تھا کہ وہ ان کے بیشتر مطالبات پر غور کرنے کو تیار ہے۔ جمعہ کو وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ سعد رضوی کو عدالتی کارروائی کی پیروی کیے بغیر رہا نہیں کیا جا سکتا ، مظاہرین کو گھر واپس جانا چاہیے۔

تحریک لبیک پاکستان ایک متشدد رویے کا گروہ ہے جو گستاخانہ مواد اور اقدامات کے خلاف ملگ گیر احتجاج کیلئے مشہور ہے اور گروہ نے دو مرتبہ اسلام آباد کو جام کیا ہے۔

ٹی ایل پی اپنے قائد سعد رضوی کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ فرانس کے طنزیہ میگزین میں پیغمبر اسلام (ص) کی گستاخی کرنے والے کارٹون کی اشاعت پر فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔

پاکستان میں حکام نے تشدد پر قابو پانے کیلئے پیرا ملٹری فورس رینجرز کو طلب کیا ہے۔ جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر دیا گیا ہے تاہم حکومت نے مارچ کو ختم کرنے کیلئے اب تک طاقت کے بجائے مذاکرات کی کوشش کی ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button