متحدہ عرب امارات

چیف الیکشن کمیشن حکمران جماعت کی حمایت کرتا ہے، اسے فوری مستعفی ہونا ہوگا، عمران خان

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پیر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔

میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن کے اعلیٰ عہدیدار نے صوبہ پنجاب میں ضمنی انتخاب کے نتائج کو حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے حق میں موڑنے کی پوری کوشش کی۔

پنجاب کے صوبائی ضمنی انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے کے ایک دن بعد، خان نے نوجوانوں اور خواتین کا شکریہ ادا کیا جو بڑی تعداد میں ان کی پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے باہر آئے تھے۔

پی ٹی آئی نے 20 میں سے 15 صوبائی اسمبلی کی نشستیں حاصل کیں ہیں جس سے پاکستان مسلم لیگ نواز کی زیر قیادت 13 جماعتی اتحاد کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر زبردست دھچکا لگا ہے۔ غیر سرکاری اور ابتدائی نتائج کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن صرف چار نشستیں حاصل کر سکی۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ضمنی انتخابات کے دوران انہوں نے ہمیں ہرانے کے لیے تمام حربے استعمال کیے تھے۔ پولیس نے ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دیں۔ افسران نے مسلم لیگ کے کارکنوں کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو پولیس کو اس طرح استعمال کرنے کا کوئی حق نہیں تھا۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ انتخابی فہرستوں میں 40 لاکھ مردہ ووٹرز شامل کیے گئے تھے۔

مسٹر خان نے کہا کہ سی ای سی نے انتخابات کو وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ کے حق میں کرنے کی پوری کوشش کی۔میں چیف الیکشن کمشنر سے مایوس ہوں۔ وہ یہ سب کیسے ہونے دے سکتا تھا۔ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو چلانے کا اہل نہیں ہے اور سیاسی جماعت کی طرف متعصب ہے۔ ان کو فوری طور پر استعفیٰ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے 2021 میں سینیٹ انتخابات کی مثال دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر پر اعتماد نہیں کیا جس میں رشوت ستانی کے ثبوت واضح ہیں تھے۔

خان نے کہا کہ الیکشن کے دوران دھاندلی کے متعدد کیسز چیف الیکشن کمشنر کے سامنے لائے جانے کے باوجود انہوں نے کبھی کسی کو سزا نہیں دی جس سے بددیانتی کی حوصلہ افزائی ہوئی کیونکہ کسی کو احتساب کا خوف نہیں ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button