متحدہ عرب امارات

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ضمنی انتخابات: عمران خان نے الیکشن کمیشن کے کردار پر سوال اٹھا دیئے

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے صوبہ پنجاب کے 20 حلقوں کے ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا مرحلہ ختم ہوا تو سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صوبائی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے لیے ریاستی مشینری کا استعمال کر رہی ہے۔

اتوار کو ٹوئٹر پر عمران خان نے ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں سب سے پہلے اپنے پی ٹی آئی ورکرز اور پنجاب کے ووٹرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے صرف مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو ہی نہیں بلکہ پوری ریاستی مشینری، خاص طور پر پولیس کی طرف سے ہراساں کرنے، اور مکمل طور پر جانبدار الیکشن کمیشن کو شکست دی۔

مسٹر خان نے اپنے اتحادیوں مسلم لیگ ق ، ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کا شکریہ بھی ادا کیا۔

ایک اور ٹویٹ میں عمران نے اتوار بھر میں پیش آنے والے واقعات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کے لیے حکومتی اور ریاستی مشینری کا استعمال، بیلٹ پر غیر قانونی مہریں لگانا، ووٹرز کو ہراساں کرنا اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں جیسے الزامات لگائے۔

انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پندرہ نشستوں کے ساتھ برتری حاصل کی ہے جس کے بعد پنجاب کے صوبائی انتخابات کیلئے ان کی عددی اکثریت ثابت ہو گئی ہے۔

دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز، پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جیسے بڑے رہنماؤں کا وسیع اتحاد کو شکست ہوئی۔

مسلم لیگ ن نے چار اور ایک امیدوار آزاد حیثیت میں جیت گیا ہے۔

ہار کے بعد مسلم لیگ ن کی مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں انتخابی نتائج کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

پنجاب اپریل تک پی ٹی آئی پارٹی کے حکومت میں تھا جب اس وقت کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے وفاقی پارلیمنٹ کی جانب سے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

اس عہدے کے لیے پی ٹی آئی کے بعد کے نامزد امیدوار کو شکست ہوئی کیونکہ پارٹی کے ریاستی قانون سازوں کے ایک دھڑے نے اپنی جماعت کے بجائے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ دیا تھا۔

اس کے بعد خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کامیابی کے ساتھ درخواست کی کہ ریاستی اسمبلی کے قانون سازوں کو پارٹی کی ہدایت کے خلاف غیر قانونی طور پر ووٹ دینے پر ہٹایا جائے، جس سے 20 نشستیں خالی رہیں۔

اس گہما ھہمی میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو ضمنی انتخابات کے دوران پولنگ سٹیشنوں کے دورے پر اسلحہ لے جانے اور نمائش کرنے کے الزام میں مظفر گڑھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button