متحدہ عرب امارات

ملک کی تعمیر وترقی میں اورسیز پاکستانیز کی خون پسینہ کی کمائی شامل ، پاکستان 32 بیلین ترسیلات زر حاصل کرنے کے راستے پر گامزن ، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں رہنے والوں کا حصہ سب سے زیادہ ہے

خلیج اردو
دبئی : رواں مالی سال 2021-22 میں پاکستان کو ترسیلات زر کی مد میں 32 بلین ڈالر کا ریکارڈ حاصل کرنے کے قریب ہے۔ 31 دسمبر 2021 کو ختم ہونے والی پہلی ششماہی کے دوران نو ملین سے زائد بیرون ملک مقیم پاکستانی مزدوروں نے 15.8 بلین ڈالر بھیجے تھے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ غیر مقیم پاکستانیوں نے گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں جولائی تا دسمبر 11.3 فیصد سے زیادہ رقم وطن واپس بھیجی ہے۔

صرف دسمبر 2021 کے دوران 2.5 بلین ڈالرز پر مشتمل ملازمین کی ترسیلات زر نے جون 2020 سے لے کر اب تک دو بلین ڈالر سے زیادہ رہنے کا مضبوط محرک جاری رکھا۔ ترسیلات زر میں ماہانہ بنیادوں پر 2.5 فیصد اور سال کے لحاظ سے 3.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔۔

پاکستان کی معیشت کو جون 2020 سے ترسیلات زر کے مسلسل بڑھتے ہوئے اس ٹرینڈ سنبھالا دیا۔ حکومت کو رواں مالی سال 2021-22 کیلئے 31 بلین ڈالر کی ترسیلات کی توقع ہے۔ پاکستان نے 2019-20 کے دوران موصول ہونے والے 23 بلین ڈالر کے مقابلے میں 2020-21 کے دوران ریکارڈ 29.4 بلین ڈالر کی ترسیلات حاصل کیں۔

متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں مقیم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2021-22 کی پہلی ششماہی کے دوران بالترتیب 3 بلین اور 4.03 بلین ڈالرز بھیج کر کل ترسیلات زر میں نمایاں حصہ ڈالا۔

مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں غیر مقیم پاکستانیوں نے دسمبر میں 453.2 ملین ڈالرز ملک بھجوائے اسی طرح سعودی عرب میں ملازمین نے 626.6 ملین ڈالرز اپنے ملک اسرال کیے۔

اسٹیٹ بنک نے واضح کیا ہے کہ جولائی تا نومبر پاکستان کو موصول ہونے والے ترسیلات زر کا ایک بڑا حصہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے بھیجا گیا ۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button