متحدہ عرب امارات

سوشل میڈیا پر کسی شخص کی تضحیک کرنا مہنگا پڑے گا، جرم کی سزا میں اضافے کیلئے صدر نے آرڈینن کی منظوری دیدی

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان نے سوشل میڈیا کے حوالے سے قوانین میں سختی کی ہے۔ اب کسی شخص کی توہین کرنے پر یا کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر تین سے پانچ سال کیلئے قید کی سزا ہوگی۔

سرکاری بیان کے مطابق پروینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 میں تبدیلیاں کیں گئیں ہیں۔ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیکا میں تبدیلیوں کیلئے صدر نے منظوری دیدی ہے۔

یہ پاکستان میں معروف صحافی و تجزیہ نگاہ محسن بیگ کی گرفتاری کے چند دنوں بعد پیشرفت ہوئی ہے۔

پروینشن آف الیکٹرانک کرائمز ترمیمی آرڈیننس 2022 کی منظوری دینے سے پہلے وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا تھا کہ فیک نیوز کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس کے خلاف کارروائی سخت سے سخت ترین ہوگی۔ اب سزا تین کے بجائے پانچ سال ہوگی۔

اگر متائثرہ شخص کم عمر ہے تو اس کے سرپراست کی جانب سے اس حوالے سے درخواست دی جا سکتی ہے۔

نئے قانون کے مطابق انلائن کسی کی بے عزتی کرنا ، کسی کی توہینج یا تضحیک کرنا ناقابل ضمانت جرم ہوگا۔

نئے قوانین اس وقت سامنے آئے جب وزیر قانون فروغ نسیم نے اتوار کو کراچی میں میڈیا کو بتایا کہ جعلی خبریں پھیلانا قابل سزا جرم سمجھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو کچھ ہوا وہ ختم ہوگیا ہے اور اب ہم درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

یہ قانون ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بدھ کے روز حکومتی نقاد صحافی محسن بیگ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مسٹر بیگ نجی ٹی وی نیوز ون کے پروگرام میں وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے دس وزراء کو بہترین کارکردگی کا سرٹیفکیٹ دینے کے فیصلے کے بارے میں پینلسٹ میں شامل تھے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button