متحدہ عرب امارات

یواے ای میں والدین اپنے نابالغ بچوں کی جگہ پر مقدمات درج کروا سکتےہیں

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات میں والدین اپنے بچوں کے ساتھ ہونے والی کسی نااںصافی کی صورت میں اب بچوں کی جگہ پر عدالت میں مقدمات درج کرو سکتے ہیں۔

لہذا اب وکلا کی جانب سے والدین کو نصیحت کی جارہی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو قوانین پر عمل کرنے کی تلقین کریں کیونکہ انکی کسی غلطی کی وجہ سے انہیں بھاری قیمت چکانی پڑسکتی ہے۔

ماہر قانون نصیر ملالہ نے نجی خبررساں ادارے خلیج ٹائمز سے یو اے ای کے قوانین سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے قوانین کے مطابق نابالغ یعنی 18 سال سے کم عمر بچوں کے والدین اپنے بچوں کی جگہ پر مقدمہ درج کروا سکتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ متاثرہ بچے کے والدین اپنے بچے کے نگہبان ہونے کی وجہ سے ملزم نابالغ بچے کے والدین سے معاوضہ کی ادائیگی طلب کر سکتے ہیں۔

ایسے مقدمات کی چند مثالیں:

حال ہی میں ابوظہبی کی عدالت کی جانب سے دو بچوں کے باپوں کو 3 لاکھ دہرم ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ ان کے بچوں پر الزام تھا انہوں نے ایک اور بچے کی نازیبا ویڈیو بنائی اور پھر اسے انٹرنیٹ شائع بھی کی ہے۔

متاثرہ بچے کے والد نے ملزم بچوں کے خلاف مقدمہ دائر کر رکھا تھا جس میں اس نے ملزم بچوں کے والدین سے 6 لاکھ درہم ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اور ایسے ہی ایک کیس میں راس الخیمہ کی سول عدالت نے ایک بچے کی ناک کی ہڈھی توڑنے پر دوسرے بچے کے والدین کو حکم دیا تھا کہ وہ متاثرہ ماں کو 70 ہزار درہم بچے کو پہنچنے والے نقصان کی بھرپائی کے طور پر ادا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

لہذا درج بالا مثالوں اور قوانین کی روشنی میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں کو قوانین کے بارے میں تعلیم دینی چاہیے اور انہیں بتانا چاہیے کہ انکی غلطی سے انکے والدین کو کس مشکل سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button