خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کی کولمبیا میں ہونے والے جی- ایف اے سی سی ٹی فورم میں شرکت

خلیج اردو: وزارت برائے ثقافت و نوجوانان کی کے انڈر سیکرٹری مبارک الناخی نے کولمبیا کے شہر میڈلین میں ہونے والے آرٹس، ثقافت، تخلیقی صلاحیتوں اور ٹیکنالوجی کے عالمی فورم (جی- ایف اے سی سی ٹی) کے چوتھے ایڈیشن میں شرکت کی۔اس فورم میں دنیا بھر سے تخلیقی معیشت کے نمایاں ترین اداروں نے شرکت کی۔ الناخی نے تین روزہ کانفرنس کے موقع پر 22 جولائی کو ہونے والی پینل ڈسکشن میں متحدہ عرب امارات کی ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں کے بارے میں تفصیلی اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح متحدہ عرب امارات اپنی سماجی و اقتصادی ترقی کے کلیدی محرکات کو ترجیح دے رہا ہے۔ پینل میں، ان کے ساتھ کولمبیا کی وزارت ثقافت کے نائب وزیر برائے ثقافتی ورثہ و علاقائی ترقی جوس اگانسیو ارگوٹے اور چلی کی وزارت فنون، ثقافت و ثقافتی ورثہ میں تخلیقی معیشت کی ایگزیکٹو سیکرٹری کیرولینا پیریرا نے شرکت کی۔میکسیکو کی جنرل ڈائریکٹر برائے روابط و ثقافت وکٹوریہ کنتیرارس نے میزبانی کی۔ چاروں مقررین نے اقتصادی و سماجی ترقی کے بنیادی محرک کے طور پر ثقافت کو فروغ دینے کے اپنے تجربات کا تبادلہ کیا۔پینل کے شرکا نے اپنے ممالک کی جانب سے ثقافتی و تخلیقی پروڈکشنز کی کوششوں اور کی کامیابیوں اور چیلنجز پر بات چیت کی ۔ الناخی نے متحدہ عرب امارات کی ثقافتی و تخلیقی صنعتوں کے لیے قومی حکمت عملی کے اہم نکات کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ہماراملک اپنی مضبوط عرب اور اماراتی شناخت اور خوش آئند تنوع کے ساتھ ثقافت کے لحاظ سے ایک منفرد ماڈل پیش کررہا ہے۔ انہوں نے ان مراعات کے بارے میں بھی بات کی جو ملک میں ہنرمندوں اور تخلیق کاروں کو فراہم کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلنٹ کسی بھی ثقافتی پروجیکٹ کا مرکز ہے، اور پائیدار ترقی کے لیے فروغ پزیر ثقافت کے لیے ٹیلنٹ کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ "متحدہ عرب امارات سالوں سے ثقافتی و تخلیقی شعبے کے لیے حکمت عملی، کوششوں اور منصوبوں کے ساتھ ثقافتی ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے ، اور ہم نے قومی حکمت عملی کےساتھ، مقامی اور وفاقی سطح پر مختلف کوششوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ الناخی نے مزید کہا کہ ثقافت کے ذریعے آج انسانیت کو درپیش بہت سے مسائل حال کئے جاسکتے ہیں اور یہ پائیدار ترقی کا ایک طریقہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ثقافت نہ صرف ہمیں لوگوں کے درمیان تعلق کا احساس دلاتی ہے، بلکہ اس میں ہماری دنیا کو آج جن مسائل کا سامنا ہے ان میں سے بیشتر کو اس کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے،کلچرل ڈپلومیسی کا شعبہ تنازعات کا شکار دنیا کے مسائل حل کرسکتی ہے۔ثقافت تنازعات اور پائیداری کے مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یو اے ای ثقافتی سفارت کاری کے کردار کو تسلیم کرتا ہے ،جس کی مثال ایکسپو 2020 دبئی کا سب سے بڑے ثقافتی ایونٹ تھا جس نے دنیا کے 192 شریک ممالک کے ساتھ دوستانہ ثقافتی تعلقات کو فروغ دیا۔ کولمبیا میں ہونے والے جی- ایف اے سی سی ٹی کے چوتھے ایڈیشن میں 418 قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے شرکت کی جسے دنیا بھر میں 2لاکھ 86ہزار سے زیادہ ناظرین نے ڈیجیٹل طور پر دیکھا۔ اس سال اس کانفرنس میں متحدہ عرب امارات، کولمبیا، چلی، میکسیکو، پیرو، ایکواڈور، بولیویا، ارجنٹائن، کوسٹاریکا اور جمیکا سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button