متحدہ عرب اماراتٹپسمعلومات

مسافروں کیلئے جلد 50 منٹ کے اندر ابوظہبی سے دبئی پہنچنا ممکن ہوجائے گا، جبکہ ابوظہبی سے فجیرہ تک ١ گھنٹہ 40 منٹ میں پہنچنا ممکن ہوجائے گا

متحدہ عرب امارات کے رہائشی اور سیاح جلد ہی ٹرینوں میں چند منٹوں میں امارات سے گزر سکتے ہیں‘ اماراتی قیادت نے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی تیز رفتار والے ریل منصوبے کا اعلان کردیا

متحدہ عرب امارات میں رہنے والوں کیلئے 50 منٹ کے اندر ابوظہبی سے دبئی پہنچنا ممکن ہوجائے گا کیوں کہ یو اے ای کے رہائشی اور سیاح جلد ہی ٹرینوں میں چند منٹوں میں امارات سے گزر سکتے ہیں۔ اماراتی میڈیا کے مطابق یو اے ای حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اماراتی ریلوے پروگرام ملک بھر میں سامان اور مسافروں کی نقل و حمل کا سب سے بڑا مربوط نظام ہے ، یہ ریلوے پروگرام مسافروں کو 50 منٹ کے اندر ابوظہبی سے دبئی جاتے ہوئے دیکھے گا اور متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت سے فجیرہ تک 100 منٹ میں پہنچنا ممکن ہوجائے گا ، جب کہ ٹرینوں کی تیز رفتاری 200 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس اسکیم کا اعلان ایکسپو 2020ء دبئی میں شیخ محمد بن راشد المکتوم ، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران کی موجودگی میں کیا ، جہاں بوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید النہیان بھی موجود تھے۔

اس موقع پر شیخ محمد نے کہا کہ اتحاد ریل اگلے 50 سالوں کے لیے یونین کی طاقت کو مضبوط کرنے کا سب سے بڑا منصوبہ ہے ، یہ متحدہ عرب امارات کے 11 اہم شہروں اور علاقوں کو جوڑے گا ، متحدہ عرب امارات کا بنیادی ڈھانچہ دنیا کے بہترین انفراسٹرکچر میں شامل ہے اور اتحاد ریل لاجسٹک کے شعبے میں متحدہ عرب امارات کی افادیت میں مزید اضافہ کرے گی ، یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات کی ماحولیاتی پالیسی کے مطابق ہے اور اس سے کاربن کے اخراج میں 70 سے 80 فیصد تک کمی آئے گی۔

شیخ محمد بن زاید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام ہمارے قومی اقتصادی نظام میں انضمام کے حقیقی معنی کی عکاسی کرتا ہے ، یہ ملک کے صنعت اور پیداوار کے کلیدی مراکز کو جوڑنے ، نئے تجارتی راستے کھولنے اور آبادی کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے ایک قومی وژن کی حمایت کرتا ہے، جس سے خطے میں کام اور زندگی کا سب سے ترقی یافتہ ماحول پیدا ہوتا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ قومی ریلوے پروگرام میں سرمایہ کاری کی رقم 50 بلین درہم ہے ، توقع ہے کہ 2030ء تک 9000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی ، اس میں تین اہم منصوبے شامل ہیں ، مال برداری میں اتحاد ریل کی مال بردار خدمات شامل ہیں ، ریل مسافر خدمات کا مقصد 11 شہروں کو السیلہ سے فجیرہ تک جوڑنا ہے ، 2030 تک مسافروں کی تعداد سالانہ 36.5 ملین سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔

تیسرا منصوبہ ایک مربوط ٹرانسپورٹیشن سروس ہے ، سمارٹ ٹرانسپورٹیشن سلوشنز کے انضمام کو یقینی بنانے کے لیے ایک اختراعی مرکز قائم کیا جائے گا ، متحدہ عرب امارات کے شہروں کے اندر نقل و حمل کی سہولت کے لیے لائٹ ریل کے نیٹ ورک کو ریل پیسنجر سسٹم سے منسلک کیا جائے گا ، منصوبہ بندی اور بکنگ کے سفر کی اجازت دینے کے لیے سمارٹ ایپلی کیشنز اور حل بھی تیار کیے جائیں گے، لاجسٹک آپریشنز، پورٹ اور کسٹم سروسز کو مربوط کرنا بھی اس کا حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button