متحدہ عرب امارات

شارجہ ، عجمان ، راس الخیمہ ، ام الکوین اور فوجیرہ میں قرنطینہ اور آئسولیشن کے مراحل کیا ہیں

خلیج اردو
دبئی : اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا کرونا وائرس کیلئے مثبت ثابت ہوا ہے تو آپ کے پاس مندرجہ ذیل طریقے ہیں جو آپ کو آئسولیشن اور قرنطینہ کیلئے فالو کرنے ہوں گے۔

ایمریٹس ہیلتھ سروسز نے اپنے سوشل میڈیا چینلز پر آئسولیشن کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا ہے ۔ اگر آپ کسی کرونا سے متائثرہ شخص سے رابطے میں رہتے ہیں تو ایسے میں قرنطینہ اور دیگر حوالوں سے آپ کیلئے شارجہ، عجمان، راس الخیمہ، ام القوین یا فجیرہ میں آپ کو اس عمل کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔

جب میں کرونا وائرس سے متائثر ہو جاؤں۔
اگر آپ کرونا وائرس کا شکار ہو جاتے ہیں تو ای ایچ ایس پروگرام کے تحت آپ کیلئے آئسولیشن کے مندرجہ ذیل مراحل ہیں۔

ایک شخص کیلئے آئسولیشن پیریڈ گھر میں مکمل کیا جا سکتا ہے یا متعلقہ فیسلٹی سنٹر میں رکھا جا سکتا ہے۔ اگر ایک شخص کو انتہائی سخت علامات ہیں تو اسے اسپتال میں آئسولیشن پر جانا ہوگا۔ اس کیلئے اسے متعلقہ لازمی کیئر فراہم کرنا ہوگی۔

آئسولیشن کیلئے یہ دورانیہ دس دنوں کا ہے۔ آپ کو یقینی بنانا ہوگا کہ آپ کو پچھلے تین دنوں میں کوئی علامات نہ ہورہے ہوں جب آپ آئسولیشن خرم کررہے ہوں۔

اگر ایسے شخص سے رابطے میں رہا جائے جو کرونا وائرس سے متائثر ہو تو کیا کرنا ہوگا؟
اس صورت حال میں مندرجہ ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔

1. آپ خود کو قرنطینہ کریں اور پانچویں دن پر پی سی آر ٹیسٹ کریں –

2. اگر پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آتا ہے تو آئسولیشن کی مدت گھر پر یا کسی مخصوص سہولت سنٹر پر مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ شدید علامات والے مریض کو اسپتالوں میں الگ تھلگ رکھا جائے گا جہاں اسے ضروری دیکھ بھال فراہم کی جاتی ہے۔

آئسولیشن کی مدت 10 دن تک جاری رہتی ہے۔ آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ تنہائی کے آخری تین دنوں میں آپ کو کوئی علامات نہیں ہیں۔

3. اگر پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آتا ہے تو ویکسین شدہ افراد کو کل سات دنوں تک قرنطینہ میں رہنا چاہیے۔ غیر ویکسین والے افراد کو 10 دن کی مدت کیلئے قرنطینہ میں رہنا چاہیے۔

کیا مجھے اپنی قرنطینہ ہونے کیلئے کرونا کے پی سی آر منفی ٹیسٹ کے نتائج کی ضرورت ہے؟

قرنطینہ کی مدت کو ختم کرنے کیلئے پی سی آر ٹیسٹ سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ درست طریقہ کار یہ ہے کہ ان لوگوں کیلئے دس دنوں کی تنہائی کی مدت مکمل کی جائے جن میں ہلکی یا کوئی علامت نہیں تھی۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button