متحدہ عرب امارات

رمضان میں افطار ری چارج کٹس ، موبائل کھانے کی گاڑی اور افطار کے وقت تیس منٹ کیلئے کوئی آرڈر نہ لینا ، وہ اقدامات جن سے ڈیلوری رائیڈرز کو سپورٹ کیا جارہا ہے، جانیے

خلیج اردو
دبئی : ایسے میں جب افطار کے وقت صارفین کیلئے کھانا ایک لازمی جز ہے اور ان کو لازمی ضرورت ہوتی ہے کہ انہیں کھانا دیا جائے، صارف کو بروقت کھانا چاہیئے ہوتا ہے اور وہ اتناز انتظار نہیں کر سکتا۔

یہ ایک بڑا چیلنج ہے جس سے ڈیلوری سروس کی کمپنی نبردآزما ہیں۔ اس رمضان متحدہ عرب امارات میں ڈیلیوری رائیڈرز کی حفاظت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ پولیس اور دیگر حکام کے ساتھ، کمپنیاں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہیں کہ رائیڈرز کی صحت محظوظ رہے۔ اس حوالے سے روزہ داروں کا خاص خیال رکھا جارہا ہے۔

کمپنی افطار کے وقت آرڈرز میں تاخیر کو برداشت کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ روزہ دار ڈیلیوری رائیڈرز پر کوئی دباؤ نہ ہو۔

نائب صدر فوڈ کریم غید ال مکاؤئی کا کہنا ہے کہ ہم نے رائیڈرز کو سکون سے افطار کرنے کی اجازت دینے کے لیے 30 منٹ کے دورانیے کے آرڈر قبول کرنے سے روک دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رمضان افطار کرنے سے پہلے کے 15 منٹ میں ہم آرڈر وصول کرنا روک دیتے ہیں اور رائیڈرز کو بغیر جلدی محسوس کیے افطار کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

عام طور پر افطاری کے بعد ان کے پاس افطار سکون سے کرنے کے لیے تقریباً 20-25 منٹ ہوتے ہیں اس سے پہلے کہ وہ واپس نکلیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارا اگلا صارف وقت پر کھانا حاصل کر سکے۔
"افطار کے وقت ڈیلیوری کے علاوہ، ایک اور چیلنج جس رائیڈرز کو سامنا کرنا پڑتا ہے ، وہ ہے کھانے کے لیے مناسب جگہ تلاش کرنا ہے اور ہم نے اس چیلنج پر کام کرنے کا ایک طریقہ ڈھونڈ لیا ہے، مکاؤنی نے کہا۔

ہمارے کچھ ریسٹورنٹ پارٹنرز پیر اور منگل کو رائیڈرز کو کھانے میں افطار سروس فراہم کریں گے اور دوسرے پورے مقدس مہینے میں بدھ سے جمعہ تک پک اپ کھانا دیں گے۔ کریم کی طرح دیگر گمپنیوں نے بھی مختلف آسانیاں متعارف کرائی ہے تاکہ رائیڈرز کیلئے روزے کی حالت میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

کریم وہ واحد ڈیلوری کمپنی نہیں جو رائیڈرز کیلئے فکرمند ہو۔ ایک فوڈ ٹیکنالوجی ، برینڈ اور ڈیلوری کمپنیاں اپنے شراکت داروں کی مدد سے کام کررہے ہیں کہ افطار کٹس کو رائیڈرز میں تقسیم کریں۔

مقامی اپلیکیشنز کی مدد سے صرف دس درہم میں افطار کٹس ملتے ہیں جس میں فی کٹس کی فروخت پر صارف کو بیس درہم اس کے اکاؤنٹس میں ملیں گے۔

لوکیل کئ این اوحان کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ اپنی ٹیم کو کچن سے افطار دیتے ہیں۔ ہم یہ یقینی بناتے ہیں کہ ڈیلوری کے وقت کیلئے آسانی بنانے کیلئے روٹیشن سسٹم کو اپنایا جائے۔

ڈیلیوریو نامی کمپنی بھی اسی کوشش میں ہے کہ وہ ڈیلیوری رائیڈرز کیلئے آسان بنایا جائے کہ وہ افطار کے اوقات میں اپنی ٹیم کیلئے آسانی بنائے۔

طالبات نامی کمپنی بھی مختلف پچیس مقامات پر کھجور، پانی رائیڈرز کو حوالے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے 30 سے زیادہ ریستورانوں کے ساتھ بھی شراکت کی ہے تاکہ سواروں کو 1,000 سے زیادہ کھانوں کو تقسیم کیا جا سکے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button