
خلیج اردو
ریاض : سعودی عرب کے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی آرامکو کے چار فیصد حصص کو پبلک انوسٹمنٹ فنڈ میں منتقل کیا ہے۔ یہ سعودی عرب کا خودمختاری سے متعلق فنڈ ہے۔
ولی عہد نے کہا کہ ریاست منتقلی کے عمل کے بعد سعودی آرامکو میں سب سے زیادہ شیئر ہولڈر بن گئی ہے کیونکہ اس کے پاس کمپنی کے 94 فیصد سے زیادہ حصص آگئے ہیں۔
کمپنی کے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کی بنیاد پر 4 فیصد حصص کی قیمت تقریباً 80 بلین ڈالر تک بنتی ہے۔ ولی عہد نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ حصص کی منتقلی سے پی آئی ایف کے زیر انتظام اثاثوں کو بڑھانے میں مدد ملے گی جس کیلئے 2025 کے آخر تک تقریباً 4 ٹریلین ریال تک پہنچنے کا ہدف رکھا گیاہے۔
سعودی آرامکو نے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منتقلی حکومت اور ریاستی فنڈ کے درمیان ایک نجی لین دین ہے۔ کمپنی اس منتقلی میں فریق نہیں ہے اور اس نے کوئی معاہدہ نہیں کیا اور نہ ہی اس منتقلی سے کوئی رقم ادا کی یا وصول کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے جاری کردہ حصص کی تعداد یا کمپنی کے آپریشنز، حکمت عملی، منافع کی تقسیم کی پالیسی یا گورننس فریم ورک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
سعودی عرب کے خودمختار ریاستی فنڈ کے سربراہ یاسر الرامایان نے کہا ہے کہ پچھلے سال سعودی آرامکو مزید حصص فروخت کر سکتی ہے اگر مارکیٹ کی پوزیشن بہتر رہی۔
حال ہی میں وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے آرامکو میں مزید شیئر کیلئے منصوبہ بندی کررہا ہے اور اس کیلئے اسٹاک سیل کی پچاس بیلین ڈالر تک کی فروخت کا منصوبہ بنا چکے ہیں۔
آرامکو جو سب سے بڑی آئل کمپنی ہے ، نے دوہزار انیس میں پہلی بار دنیا کے سب سے بڑی سرکاری آفر کی تھی جو 29.4 بیلین ڈالر تھی۔
یہ سعودی ولی عہد کی جانب سے معیشت کی ٹرانسفارمیشن سے متعلق ایک کوشش ہے جس میں وہ ملک کی معیشت کا انحصار تیل سے کم کرنا چاہتے ہیں۔
Source : Khaleej Times