متحدہ عرب امارات

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا اہم دورہ مصر جہاں سے وہ اردن اور ترکی کا بھی دورہ کریں گے۔

خلیج اردو
دبئی: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پیر کو مصرکے سرکاری دورے پر پہنچے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ولی عہد کا تین سال سے زائد عرصے میں خلیجی خطے سے باہر اپنا پہلا دورہ کررہے ہیں جہاں سے وہ اردن اور ترکی کا بھی دورہ کریں گے۔

ایم بی ایس کا یہ دورہ امریکی صدر جو بائیڈن کے اگلے ماہ خطے کے دورے سے پہلے پہلے ہورہا ہے جہاں امریکی صدر اسرائیل کے دورے کے بعد سعودی عرب میں عرب رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

اس دورے میں یوکرین تنازعہ اور علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

سعودی پریس اینجنسی کے مطابق شہزادہ محمد مصر، اردن اور ترکی کے رہنماؤں سے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر بات چیت اور مختلف شعبوں میں دوطرفہپ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بات کریں گے۔

خلیج ٹائمز نے ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ ولی عہد اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی یوکرین جنگ کے اثرات اور جولائی کے وسط میں امریکی صدر جوبائیڈن کے خطے کے دورے کی تیاریوں سمیت دیگر امورپر غور کریں گے۔

توقع ہے کہ شہزادہ منگل کو شاہ عبداللہ کے ساتھ بات چیت کے لیے عمان روانہ ہوں گے تاکہ علاقائی تنازعات اور اردن کی مشکلات کا شکار معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے سعودی وعدوں کی تکمیل نہ ہونے کے باعث تعلقات کو بہتر بنایا جا سکے۔

جوبائیڈن نے جمعہ کو کہا کہ وہ واضح طور پر ایم بی ایس سے ملاقات کے لیے سعودی عرب کا سفر نہیں کر رہے تھے لیکن ولی عہد کو ایک وسیع تر بین الاقوامی سمٹ کے حصے کے طور پر دیکھ رہے ہیں جس میں خلیجی عرب ریاستوں، اردن، مصر اور عراق کے رہنما شامل ہونے کی توقع ہے۔

دوسری طرف ترک صدر طیب اردگان نے سعودیہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کے لیے قدم بڑھایا ہے اور برسوں میں پہلے اعلیٰ سطحی دورے میں اپریل میں سعودیہ کا دورہ کیا تھا۔

اس دورے میں ایم بی ایس کو ترکی کے دورے کی دعوت دی گئی تھی جس تنظار میں ترک صدر بدھ کو شہزادہ محمد کی میزبانی کریں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی فنڈنگ ​​سے ترکی کی معاشی پریشانیوں کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

خلیج ٹائمز نے ترکی کے ایک اعلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس دورے سے متعلق دورے سے کافی امیدیں وابستہ ہیں جہاں دورے کے دائرہ کار میں توانائی، معیشت اور سلامتی کے شعبوں میں کچھ معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button