متحدہ عرب امارات

شارجہ حکام کا گنجائش سے زائد ورکرز کو رہائش دینے والی رہائشی عمارتوں کے خلاف کریک ڈاؤن

 

خلیج اردو آن لائن:
شارجہ حکام کی جانب سے انسپکیشن مہم کے دوران سامنے آیا ہے کہ ورکرز کی بیشتر رہائشی عمارتیں گنجائش سے زیادہ بھری ہوئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعض عمارتوں میں 500 افراد کی گنجائش ہے لیکن وہاں 800 کے قریب ورکرز رہائش پذیر ہیں۔

اور کچھ کمروں میں گنجائش سے 60 فیصد زائد افراد رہائش پذیر ہیں۔
ورکرز کی رہائش سے متعلق جاری کیے گئے ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے جو شارجہ کی ایمرجنسی اینڈ کرائسز مینجمنٹ ٹیم کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انسپیکشن مہم کے دوران سامنے آئی ہے۔

ایمرجنسی اینڈ کرائسز مینجمنٹ کے چیئرمین برگیڈیئر احمد سعید النور نے نجی خبر رساں ادارے خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ورکرز کی کے لیے بنائی گئی ایک عام عمارت میں 500 سے زائد افراد رہائش پذٰیر نہیں ہونے چاہیے اور ایک کمرے میں 4 سے زائد افراد کے رہائش اختیار کرنے پر پابندی عائد ہے۔ اور یہ ضوابط کورونا کے پھیلاؤ سے بھی پہلے کی نافذالعمل ہیں۔

اور اب سماجی فاصلے کی پہلے سے بھی زیادہ ضرورت ہے اس لیے شارجہ کا ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ ورکرز کی رہائشی عمارتوں میں سماجی فاصلے کو یقینی بنا رہا ہے۔

برگیڈیئر النور کا مزید کہنا تھا کہ مہم کے دوران پتہ چلا ہے کہ ورکرز کی کچھ عمارتوں میں بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔ کیونکہ وبا کی وجہ سےکچھ کمپینوں نے اپنے کاروبار بند کردیے تھے اس لینے انہوں نے اپنے ورکرز کی رہائشی عمارتوں کی بجلی بھی کاٹ دی تھی۔

تاہم، برگیڈیئر النور کا کہنا تھا کہ ورکرز کی رہائشی عمارتوں کی ایک بڑی تعداد قواعد وضوابط پر عمل پیرا بھی پائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ شارجہ حکام کی جانب سے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے ورکرز کے لیے مختلف زبانوں میں آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔

اور حکام کی جانب سے 30  ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو پورا ہفتہ چوبیس گھنٹے صنعتی علاقوں کی مانیٹرنگ کریں گیں تاکہ قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button