متحدہ عرب امارات

شارجہ پولیس کا دوران ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ نہ باندھنے والوں کے  خلاف کریک ڈاؤن

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات کی شارجہ امارات نے روڈ سیفٹی کو بڑھانے کے لیے دوران ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ نہ باندھ کر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا۔

شارجہ پولیس کی اس مہم کا مقصد یو اے ای کی وزارت داخلہ کی یو اے ای کے روڈ محفوظ بنانے کے مقصد کا حصول ہے۔

شارجہ پولیس کے ٹریفک اویئرنس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کیپٹین سعود الشائبہ نے نجی خبررساں ادارے خلیج ٹائمزسے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شارجہ پولیس نے حال ہی میں آگاہی مہم مکمل کی ہے جس میں عام عوام اور ڈرائیوروں کو سیٹ بیلٹ باندھنے کی اہمیت سے متعلق آگاہی دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آگاہی مہم اور مسلسل انسپیکشن کی وجہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔

امارات کا اس سال کا ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں 65 اشاریہ 8 فیصد کمی آئی ہے۔

پولیس کے مطابق اس سال ٹریفک قوانین کی 6 ہزار 680 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں جبکہ گزشتہ سال یہ نمبر 21 ہزار سے زائد تھا۔

کیپٹن سعود نے بتایا کہ اس مہم کے دوران مختلف مقامات پر پولیس پیٹرولز تعینات کیے گئے تھے۔ جنہوں ایسے ڈرائیورز کو پکڑا جو سیٹ بیلٹ باندھے بغیر گاڑی چلا رہے تھے۔ اور ان پر یو اے ای کے ٹریفک لاء کی دفعہ 51 کے تحت 400 درہم جرمانہ عائد کیا گیا اور 4 ٹریفک پوائنٹ بھی دیے گئے۔

سیٹ بیلٹ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کے لے پولیس پیٹرولز  منگل کے روز سے تعینات کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، کیپٹن سعود نے بتایا کہ کمیروں کی مدد سے ان ڈرائیوروں کی نشاندہی کی جائے گی جو بچوں کو اگلی نشست پر بیٹھاتے ہیں۔

کیپٹن سعود کا مزید کہنا تھا کہ پولیس "آپ کی سیٹ بیلٹ آپ کی حفاظت” نامی اس مہم کو جاری رکھے گی۔ اور اس مہم کے دوردان شہریوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مختلف زبانوں میں پمفلٹ تقسیم کیے جائیں گے جس میں کار سواروں کو سیٹ بیلٹ باندھنے کی اہمیت سے متعلق آگاہی دی جائے گی۔

اور انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ اس کے ساتھ ساتھ سیٹ بیلٹ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی جاری رہے گی اور کسی کے ساتھ نرمی نہیں برتی جائے گی۔

آخر میں کیپٹن سعود نے ڈرائیوروں کو سیٹ بیلٹ باندھ کر گاڑی چلانے کی ہدایت کی ہے اور تمام مسافروں کو بھی ان قوانین پر عمل کی ہدایت کی گئی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button