خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

شیخ محمد کی قیادت کا منفرد انداز اس کی گرم جوشی اور انفرادیت ہے۔

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان نے گزشتہ بدھ کو اپنی پہلی سرکاری تقریر میں قوم سے خطاب کیا، یہ خطاب ایک ایسا واقعہ تھا جس کا سبھی نے تجسس اور جوش دونوں کے ساتھ خیرمقدم کیا۔

متحدہ عرب امارات کے صدر کا یہ پہلا تاریخی خطاب تھا۔ قوم سے اس طرح خطاب کرنے کا ان کا فیصلہ ان کی قیادت کے منفرد انداز کو ظاہر کرتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے مخصوص قائدانہ انداز کو فعال طور پر مشغول رکھنے کے طور پرعوام کے ساتھ کھلے رابطے کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، اور توقع کی جاتی ہے کہ یہ ایک عام واقعہ ہو گا، جس میں ملک کے لوگوں سے براہ راست مکالمہ ہو سکے۔

میں تصور کرتا ہوں کہ میرے جیسے لاکھوں دوسرے لوگ اس کی باتوں کو غور سے سننے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔ میرے دوست اور میں (دونوں خارجی اور مقامی لوگ) نے بے تابی سے یہ تقریر دیکھی جس میں صدر نے متحدہ عرب امارات کی داخلی اور خارجی پالیسیوں اور ترجیحات کا خاکہ پیش کیا،ساتھ ہی اسمیں اور بھی بہت سے لطیف پیغامات موجود تھے۔

ہز ہائینس ہمیشہ کی طرح پر سکون، پراعتماد اور تسلی دینے والی نظر آئے۔ ہلکے بھوری رنگ کے کنڈورا میں ملبوس، اور اس کے پیچھے، پردوں میں ڈھکی ایک کھڑکی جو ایک باغیچے کو ایک پس منظر کے طور پر ظاہر کرتی ہے۔ غیر جانبدار اور کم سے کم مقام، اس کے گرم، پرسکون لہجے کے ساتھ، اس کی ذہنیت اور رویہ کی عکاسی کر رہا تھا۔ اس کے سامنے میز پر چار چیزیں تھیں – ایک چھوٹا سا پودا، ایک نوٹ بک، ایک قلم اور ان کے بھائی، سابق صدر شیخ خلیفہ کی ایک فریم شدہ بلیک اینڈ وائٹ تصویر، جسمیں وہ مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان، بابائے قوم کے ساتھ چل رہے تھے۔ ان کے پیش رووں کے لیے یہ منظوری کافی پُرجوش تھی، خاص طور پر جب کہ ان کے پہلے الفاظ مرحوم شیخ خلیفہ کے لیے خراج عقیدت تھے، جن کا مئی میں انتقال ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا، "شیخ خلیفہ، ان کی روح کو سکون ملے، بابائے قوم شیخ زاید کے نقش قدم پر چلتے رہے، خدا ان کی روح کو سکون دے، متحدہ عرب امارات کی پوری ترقی میں، اور اپنے والد کے خلوص اور دانشمندی کو ساتھ لیکر چلنے والے جیسے شخص کے انتقال کر جانے کے بعد قوم کا اعتماد مزید بڑھ گیا۔”

صدر کے اہم پیغامات میں سے ایک یہ تھا کہ وہ ان لوگوں کے نقش قدم پر چلتے رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں جنہوں نے ان سے پہلے راہ ہموار کی، ایک فاتحانہ فارمولہ جس نے ملک کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے میں مدد کی ہے اور "عالمی سطح پر سب سے ترقی یافتہ قوموں میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ کام کرنے اور رہنے کے لیے بہترین جگہوں میں سے ایک کے طور پربنانے کیلئے کام کیا ہے، جیسا کہ ہز ہائینس نے اشارہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قیادت کی اولین ترجیحات میں سے ایک متحدہ عرب امارات کے لوگوں کو بااختیار بنانے میں رفتار کو برقرار رکھنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان کے پاس "ہر وہ چیز ہے جس کی انہیں پوری، آرام دہ اور خوشگوار زندگی گزارنے کی ضرورت ہے۔” انہوں نے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں قابل قدر کردار اور شراکت پر قوم کے باشندوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

صدر نے مستقبل کے لیے دیگر ترجیحات بھی درج کیں۔ ایک متنوع معیشت ایک کلیدی اسٹریٹجک فوکس کے ساتھ ساتھ خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے متحدہ عرب امارات کا عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ انہوں نے ہمیں یاد دلایا کہ ایک خوشحال مستقبل کے لیے مسلسل کوششیں ناگزیر ہیں، ایک روشن اور پھلتی پھولتی قوم کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رکھنے کے لیے سخت محنت کی اہمیت پر زور دیا۔

ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں سے ایک قابل دید غیر موجودگی متحدہ عرب امارات کا جھنڈا تھا، جو شاید ایک شاندار پیغام ہے کہ وہ ایک وسیع تر سامعین سے بات کر رہے تھے، ہر قوم اور نسل اور نسل سے غیر جانبداری کے ماحول سے خطاب کر رہے تھے جس میں ملکیت کا کوئی بصری اشارہ نہیں تھا-

میرے نزدیک مجھے یہ واضح نظر آتا ہے کہ ہمارے صدر صرف اماراتی لوگوں سے خطاب نہیں کر رہے تھے اور چاہتے تھے کہ ان کے الفاظ اور پیغام ان کی اپنی اقدار پر قائم ہوں۔ جھنڈوں کو عالمی سطح پر مختلف طور پر دیکھا جا سکتا ہے، اور شاید یہاں ایک اور اشارہ بھی ہے کہ ہز ہائینس اس کھلم کھلا بڑائی میں شامل نہیں ہوں گے جس نے پوری دنیا کی سیاست کو چھیڑا ہے – وہ صرف یہ چاہتا ہے کہ ان کے الفاظ بے لاگ رہیں۔

اس طرح سے قوم سے خطاب کو نشر کر کے شیخ محمد ایک بہت ہی جدید، تازگی اور مرصع مؤقف اختیار کرتے ہوئے چیزوں کو مختلف طریقے سے کرنے کے اپنے ارادوں کو بھی نشر کر رہے ہیں۔ وہ امن کیساتھ سامنے آتا ہے، انسانی اقدار کے ساتھ ایک انسان کے طور پر اپنی نمائندگی کرتا ہے، یہ ضروری نہیں کہ وہ کسی ملک کی متوقع سیاسی شخصیت ہوں۔ ان کے الفاظ یقینی طور پر میرے کانوں میں گونجتے ہیں، اور میں ان کی مہربان اور ہمدرد قیادت میں مستقبل کا منتظر ہوں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button