متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: گھر میں رہتے ہوئے قومی دن کی تقریبات منانا کیسا ہوگا؟

خلیج اردو
یکم دسمبر 2020
دبئی: اس سال دو دسمبر کو متحدہ عرب امارات کا قومی دن جوش و خروش سے تو منایا جائے گا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے کچھ سرگرمیاں جو پہلے ہوتیں تھیِ اب ان پر پابندی ہے۔ ایسے میں جب پریڈ اور بڑے بڑے اجتماعات رکے ہوئے ہیں، رہائشی اس سال مختلف قومی دن کی خوشی کی تیاری کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ گھروں میں رہتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے قومی دن کی ورچوول تےقریبات میں حصہ لینے کیلئے پرجوش ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں ایک عرصہ سے رہائش پزید ، بی کے سنانی ، دبئی میں اپنے کتابوں کی دکانوں کیلئے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے قومی دن کو ہمیشہ بہت سی روشنیوں ، کنسرٹ اور اماراتی ورثے کی نمائش کے پروگراموں میں حصہ لیا تاہم ، اس سال سنانی آنے والے جشن کی خاموشی کو محسوس کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال قومی دن کے موقع پر میں نے بغیر رکاؤٹ کے کتابوں پر چھوٹ دیا جو بالکل نئے سال تک جاری رہتا تھا لیکن اس سال صورت حال واضح طور پر مختلف ہیں۔ میں نے کتابوں کی دکانوں میں کچھ جھنڈے لگائے ہیں لیکن سجاوٹ اتنی متحرک نہیں ہیں جتنی پہلے ہوا کرتی تھیں۔

سال کے اس وقت کے آس پاس ، وہ اور انکی اہلیہ عام طور پر عظیم پریڈ میں شرکت کرتے تھے اور مشہور کلبوں میں پارٹیز میں شرکت کیلئے ابو ظہبی جاتے تھے۔ تاہم ، آج ، وہ گھر ہی رہ کر قومی دن منا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم قانون کی پاسداری کریں گے اور گھر کے اندر ہی رہیں گے۔ میری خواہش ہے کہ ہر شخص سلامت رہے اور حکومتی ہدایات پر عمل کرے۔

خلیج ٹائمز نے ملائشین شہری عادلاتول سے بات کی تو یہ منظر ان کیلئے بھی ایسا ہی ہے۔ وہ ابوظہبی میں ایئر شو دیکھنا بے حد پسند کرتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی فضائیہ کی ایروبیٹکس کے مظاہرے کی ٹیم عام طور پر حیرت انگیز ہوتی ہے ، ہزاروں افراد سمندر کنارے سڑک پر پیک کرتے ہیں۔ لیکن ہم نے کوویڈ 19 کی وجہ سے اس سال وہاں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ہم اس کی بجائے اسے اپنے چھت سے آسمان پر دیکھیں گے۔ ہمارا ارادہ بھی ہے کہ امارات میں کسی اچھی جگہ پر پکنک لگائیں۔

اس سال متحدہ عرب امارات کے پاس قومی دن منانے کے بے شمار جواز میں ضروری وجہ ہے کہ اس نے کورونا کی وبائی صورتحال کو کس طرح سنبھالا۔ چیلنجوں کے باوجود ، اس ملک میں جو واقعی قابل تحسین ہے وہ اس کی لچک ہے ، جس طرح یہ ملک اپنے شہریوں اور رہائشیوں کے معاشی اور معاشرتی استحکام کو مستحکم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

ہندوستانی شہری شکریہ چکرورتی ، جن کے پاس عام طور پر ان چھٹیوں کے دوران کرنے والی دلچسپ چیزوں کی ایک لمبی فہرست ہوتی ہے وہ بھی اس بار کورونا کی وجہ سے بوجھے دل کے ساتھ تقریبات میں شریک نہیں ہو پائیں گے۔

شریہ نے کہا کہ اس کے باوجود متحدہ عرب امارات میں کوویڈ ۔19 کی صورتحال کو اچھی طرح سے کنٹرول کیا گیا ہے لیکن ہم پھر بھی حکومتی احکامات کی پاسداری کرنا چاہتے ہیں اور اسے اس انداز میں منانا چاہتے ہیں جس سے قومی دن کا جذبہ بھی برقرار رہے لیکن اصولوں کی بھرمار نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی بہت خوبصورت ہے کہ میں نے چار سال اپنے متحدہ عرب امارات کا قومی ترانہ گاتے ہوئے اور یا بلادی بلدی کہتے ہوئے یہ دن منایا اور میں فخر سے پرچم لہراتا ہوں ۔ میں آج کی صورت حال کی اہمیت کو سمھتا ہوں ۔ بے شک ملک نے جو ہمیں دیا ہے ، ہم اس کیلئے اس کے مقروض ہیں۔

Source: khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button