متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : شیشہ کیفے کی وجہ سے خاتون کی موت ، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

خلیج اردو
07 دسمبر 2020
دبئی: دبئی میں ایک شیشہ کیفے میں حادثاتی طور پر خاتون کی موت واقع ہو گئی تھی جس کے الزام میں سزا پانے والے شخص کو عدالت نے رعایت دیدی۔ عدالت نے ملزم کی سزا معطل کرتے ہوئے اسے خاتون کو 200 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنا دی۔

مذکورہ کیس میں جب میڈیکل کیا گیا تو رپورٹ سے پتہ چلا کہ متاثرہ خاتون دھویں میں سانس لینے سے ہلاک ہوا تھا اور اس کے بعد وہ جل کر زخمی ہونے کے باوجود مجلس کے اندر ہی رہا۔ اطلاعات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ موت کے پیچھے کوئی سازش یا محرک کارفرما نہیں۔

دبئی پبلک پراسیکیوشن کے ریکارڈ کے مطابق ، 37 سالہ عرب مدعا علیہ اپنے ایتھوپیا کے دوست کے ساتھ لیہاب کے علاقے میں واقع ایک گھریلو مکان میں مجلس میں شیشہ تمباکو نوشی کر رہا تھا جب مجلس کے باہر شیشے میں موجود کوئلے سے راکھ اڑا رہی تھی ۔

ملزم نے دبئی فوجداری عدالت کو بتایا کہ وہ اس سال مارچ میں اپنے دوست کے ساتھ دیہات میں واقع فارم میں گیا تھا اور ایک ورکر سے شیشے کیلئے کوئلہ لگانے کو کہا تھا۔ شیشہ کوئلہ مجلس کے دروازے سے دو میٹر دور رکھا گیا تھا ، جہاں صوفے رکھے گئے تھے۔ اس جوڑے نے 45 منٹ تک شیشہ تمباکو نوشی کی اور اچانک جب دیکھا جو مجلس کے باہر آگ کے شعلے بڑھک رہے تھے۔

ملزم نے بتایا کہ جب میں نے دروازہ کھولا تو آگ کے شعلوں نے راستہ بند کردیا اور ہمارے آس پاس شعلے منڈلانے لگے۔ میں نے اس کی دوست کو چلا کر پکارا اور بھاگنے کو کہا ۔ میں نے اسے کہا کہ آگ کے شعلوں پر کود پڑے۔ تاہم ، وہ خوفزدہ تھی اور اندر ہی رہنے کی وجہ سے وہ وہاں ٹہری رہی ۔

میں نے پانی کی بالٹیاں استعمال کرکے وہاں کارکنوں کے ساتھ ملکر آگ بجھانے کی کوشش کی لیکن ہم ناکام ہوگئے کیونکہ مجلس میں آگ ہر طرف پھیل چکی تھی۔ یہاں تک کہ میں نے اندر جاکر اسے بچانے کیلئے اپنے جسم کے چاروں طرف کمبل لپیٹا اور بارہا کوشش کی لیکن آگ کی تپش کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکا۔

مدعا علیہ کی نمائندگی کرنے والے ورلڈ سنٹر ایڈوکیٹس کی جانب سے وکیل بدر خامیس نے عدالت کو بتایا کہ ہوا کی وجہ سے آگ لگی اور پھیل گئی۔ کوئلے کے ذرات سوفے پر لگے چادروں پر اڑ گئے اور مجلس میں آگ لگ گئی۔ مدعا علیہ نے خاتون کو بچانے کی کوشش کی اور اس سے جلدی سے اس جگہ کو چھوڑنے کی تاکید کی لیکن وہ خوفزدہ ہوگئی اور وہ ہچکچاہٹ محسوس کی۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کی ایک سال جیل کی سزا معطل کی اور مدعا علیہ کو متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو خون کی رقم میں 20000 ادا کرنے کا حکم دیا۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button