متحدہ عرب امارات

ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی کپ : آج نیوزی لینڈ کا مقابلہ ان فارم پاکستان سے ہوگا

خلیج اردو
26 اکتوبر 2021
دبئی : بھارت کے خلاف دس وکٹوں سے میچ جیتنے کے بعد پاکستان کی ٹیم اچانک ایک ایسی ٹیم کے طور پر ابھری ہے جو ٹورنمنٹ جیتنے کے موڈ میں ہے۔

بابر اعظم کی ماہرانہ ٹیم جس کی بیٹنگ اور باولنگ اچانک اس طرح سے ابھری ہے جو دوسروں کو ورطہ حیرت میں ڈال رہی ہے اور اس نے ٹورنمنٹ سے پہلے کی ساری تجزیوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

ایک مضبوط بھارتی ٹیم کے خلاف شکست کی اس روایت کو توڑنا جسے ناممکن سمجھا جاتا تھا، اس نے نیوزی لینڈ کیلئے پاکستان کے خلاف میچ کو مشکل بنا دیا ہے۔ پاکستان بھارت سے ٹی ٹونٹی ورلڈپ کپ میں پانچ مرتبہ اور پچاس اوورز کے ایک روزہ میچ میں بارہ مرتبہ ہارا ہے۔

آج کے دن پاکستان ڈگ آؤٹ میں خود اعتمادی کے معراج پر ہوگا۔ کھلاڑی ناک آؤٹ میں عملی طور پر جگہ بنانے کیلئے ایک اور جیت کا خواہاں ہوگا۔

یہ دونوں گروپوں میں سے کمزور ہے جس میں صرف تین بڑی ٹیمیں ہیں جن میں بھارت ، پاکستان اور نیوزی لینڈ موجود ہے۔ دوسرے گروپ کے مقابلے میں یہ گروپ کمزور ہے جہاں تمام چھ ٹیمیں وسیع بین الاقوامی تجربہ رکھتی ہیں۔

گروپ کے دیگر تین ممبران میں کیویز افغانستان، نمیبیا اور سکاٹ لینڈ شامل ہیں۔

ایسے میں جب افغانستان نے ثابت کیا ہے کہ وہ خود کو ایک ایسی ٹیم کے طور پر سامنے لایا ہے جس کو آسان نہیں سمجھا جا سکتا، سکاٹ لینڈ اور نمیبیا کی ٹیم میں بھی مضبوط اور پرجوش کھلاڑی ہوں گے۔

اس منظر نامے میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت نیوزی لینڈ پر بھی گہرا دباؤ ڈالتی ہے۔ اگر کیویز بھی ہار جاتے ہیں تو پاکستان تقریباً ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ جائے گا اور کیویز اسی نازک مرحلے میں ہوں گے جس طرح بھارت اس وقت ہے۔

اہم معاملہ یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کی پریشانی ان کی فارم کے بغیر ٹیم ہے۔ وارم اپ میچوں میں کیویز میں بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں میں نظر آیا تھا۔

ولیمسن نے زیادہ رنز نہیں بنائے، جس نے ٹیم کو ناکامی سے ہمکنار کیا اور بقیہ بیٹنگ بھی خطرناک دکھائی نہیں دی۔ اسی طرح باؤلنگ، جو شاید متاثر کن تھی وہاں بھی مستقل مزاجی نظر نہیں آئی ۔ اس سے مجموعی طور پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کیویز ابھی بھی پوری طرح سے فارم میں نہیں آئے۔

اس کے برعکس پاکستان نے بھارت کے خلاف بیٹنگ اور باؤلنگ میں متائثرکن فارم کا مظاہرہ کیا ہے۔ شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں باؤلنگ نہ صرف تیز بلکہ شاندار بھی تھی۔ بابر نے خود عمدہ اور اعلیٰ معیار کے اسٹروک کی اننگز کھیلی، جس کو محمد رضوان کے زبردست پرفارمنس نے شاندار طریقے سے سپورٹ کیا۔

اس کے باوجود پاکستان بے فکر ہونے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ نیوزی لینڈ گزشتہ 5-6 سالوں میں ایک بہت ہی مستقل مزاج ٹیم رہی ہے اور اس کھیل میں ایک بڑی طاقت بن گئی ہے۔ 2019 میں ایک روزہ انٹرنیشنل ورلڈ کپ میں رنرز اپ اور 2021 کے وسط میں بھارت کے خلاف افتتاحی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتی۔

یہ ایک بہت ہی مربوط ٹیم ہے جس کی قیادت ولیمسن کرتے ہیں جس میں بہت سے تجربہ کار کھلاڑی اور آل راؤنڈرز کی ایک ٹیم ہے جو ہمیشہ T20 میں کارآمد ثابت ہوئی ہے۔

باؤلنگ اٹیک میں ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ صورت میں سوئنگ اور سیم ماسٹرز ہیں جن میں ایش سودھی، مچل سینٹنر اور ٹوڈ ایسٹل کی شکل میں ولیمسن کو متعدد اسپن آپشنز فراہم کیے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button