متحدہ عرب امارات

تارا ایئر کے تباہ ہونے والے طیارے کا بلیک باکس حکام کو مل گیا

خلیج اردو
دبئی : نیپال کے سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں نے منگل کو تبادہ شدہ تارہ ایئر کے ایک چھوٹے طیارے میں سوار 22 افراد میں سے آخری کی لاش نکال لی جو دو دن پہلے ہمالیہ میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

فلائیٹ میں دو جرمن، چار بھارتی اور 16 نیپالی ڈی ایچ سی -6-300 ٹوئن اوٹر طیارے میں سوار تھے ۔

طیارہ اتوار کی صبح کھٹمنڈو سے 125 کلومیٹر 80 میل) مغرب میں واقع سیاحتی شہر پوکھارا سے اڑان بھرنے کے 15 منٹ بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ جدید طیاروں میں ایسے دو بلیک باکس ہوتے ہیں۔ ایک فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور ایک کاک پٹ وائس ریکارڈر لیکن اس طیارے میں زمین سے ہوا اور ہوا سے فضائی گفتگو کو محفوظ رکھنے کے لیے صرف وائس ریکارڈر موجود تھا۔

ڈیو چندر لال کرنا نے رائٹرز کو بتایا کہ اب جائے حادثہ پر صرف ملبہ پڑا ہے۔ تمام لاشیں اور بلیک باکس برآمد کر لیا گیا ہے۔

پرواز سے باخبر رہنے والی ویب سائٹ :

فلائیٹ ریڈار کے مطابق نجی ملکیتی تارا ایئر کے زیر انتظام ہوائی جہاز نے اپریل 1979 میں اپنی پہلی پرواز کی تھی۔

فوجیوں اور امدادی کارکنوں نے پیر کو تقریباً 14,500 فٹ کی اونچائی پر کھڑی ڈھلوان پر پھیلی ہوئی ملبے سے 21 لاشیں نکالی تھیں۔

10 متاثرین کی لاشیں پیر کو کھٹمنڈو لائی گئیں۔ اور باقی 12 لاشیں منگل کو دارالحکومت میں روانہ کی جائیں گی جو پوسٹ مارٹم اور شناخت کے بعد اہل خانہ کے حوالے کر دی جائیں گی۔

نیپالی حکومت نے پانچ رکنی پینل تشکیل دیا ہے جو حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے اور ایوی ایشن کے شعبے کے لیے احتیاطی تدابیر تجویز کرے گا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button