پاکستانی خبریںمتحدہ عرب امارات

پاکستانی ایمبیسی ابوظہبی میں ایمبیسی کی طرف سے 50 سالہ تاریخ میں دوسری مرتبہ کرسمس کیک کٹنگ تقریب کا انعقاد۔

تقریب میں شرکت کیلئے مسیحی کمیونٹی نے بطورِ مہمان شرکت کی جن کا استقبال جناب افضال محمود نے خود کیا اور کرسمس کی مبارکباد دی، روحیل ظفر شاہی نے پاکستانی سفیر کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔

پاکستان ایمبیسی ابوظہبی میں سیکرٹری جنرل کی خصوصی کاوش پر ایمبیسی میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی سفیر جناب افضال محمود صاحب اور ایمبیسی کے تمام اسٹاف نے بھی شرکت کی۔
تقریب میں شرکت کیلئے مسیحی کمیونٹی نے بطورِ مہمان شرکت کی جن کا استقبال جناب افضال محمود نے خود کیا اور کرسمس کی مبارکباد دی، روحیل ظفر شاہی نے پاکستانی سفیر کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔

تقریب میں کرسمس کا کیک کاٹا گیا۔ کیک کاٹنے کے بعد جناب افضال محمود صاحب کا کہنا تھا کہ کرسمس جیسے تہوار مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں، مسیحی بھائیوں کی خوشیوں میں شریک ہونے سے رواداری بڑھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں بالخصوص مسیحی برادری نے قابل تحسین کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان ہم سب کا ملک ہے، پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی اور ترقی کیلئے مساوی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فلاح و بہبود کیلئے کام کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواہش کے آنے والے ماہ سال بڑے پیمانے پر کرسمس تقاریب کا انعقاد کیا جائیگا۔

شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے روحیل ظفر شاہی نے تمام مہمانوں اور میزبانوں کا شکریہ ادا کیا۔ روحیل شاہی نے پی ایم آر سی کی سرگرمیوں اور ٹیموں کے حوالہ سے آگاہ کیا۔پاکستانی سفیر جناب افضال محمود سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو درپیش مسائل پر حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے ہونگے۔ متحدہ عرب امارات میں کام کی غرض سے رہائشی اوورسیز کرسچن کمیونٹی مسائل کا سامنا کرتی ہے لیکن بعض اوقات ایمبیسی کیطرف کوئی خاطر خواہ جواب نہ ملنے پر مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ روحیل شاہی نے جبری مذہب تبدیلی، کمیونل پراپرٹیز اور اوورسیز پاکستانیوں کی پراپرٹیوں پر غیرقانونی قبضہ کے حوالہ سے بھی تفصیلاً بات کی، تقریب کے آخر میں پرتکلف کھانے کا بھی اہتمام کیا گیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button