خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوسرے روز اماراتی وفد کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری

خلیج اردو۔ متحدہ عرب امارات کے وفد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر دوسرے روز بھی نیویارک میں مختلف عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ وزیر مملکت خلیفہ شاہین المرار نے مشرق وسطیٰ میں علاقائی استحکام اور تعاون پر گول میز وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔

انہوں نے خلیج تعاون کونسل اور برطانیہ کے درمیان مشترکہ وزارتی اجلاس کے دوران تقریر کی اور عرب امن اقدام کے 20 سال بعد پائیدار امن اور سلامتی کے راستوں پر وزارتی گول میز کانفرنس میں بھی شرکت کی۔

بین الاقوامی تعاون کی وزیر مملکت ریم بنت ابراہیم الہاشمی نے سربیا کے سابق وزیر خارجہ ووک جیر سے ملاقات کی۔ انہوں نے سلووینیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ تنجا فاجون اور نکاراگوا کے وزیر خارجہ ڈینس رونالڈو مونکاڈا کولنڈریس سے بھی ملاقات کی۔

وزیر مملکت نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی شریک چیئر میلنڈا گیٹس سے ملاقات کی جس میں انہوں نے متحدہ عرب امارات اور گیٹس فاؤنڈیشن کے درمیان قریبی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا اور عالمی صحت اور خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے میں مشترکہ کوششوں کا جائزہ لیا۔

وزیر مملکت شیخ شخبوت بن نہیان النہیان نے سیشلز کے صدر ویول رامکالوان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات بالخصوص تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے جمہوریہ گبونیس کے صدر علی بونگو اونڈیمبا سے بھی ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور سلامتی کونسل میں جاری رابطہ کاری پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

شیخ شخبوت بن نہیان نے نائجر کے صدر محمد بازوم اور وسطی افریقی جمہوریہ کے خارجہ امور کی وزیر سلوی باپو تیمون سمیت دیگر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے گنی، سینیگال، کیمرون اورجمہوریہ Cabo Verde کے وزراء خارجہ سے بھی ملاقات کی۔

وزیر مملکت احمد بن علی الصیغ نے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کی میزبانی میں عالمی ترقیاتی اقدام کے گروپ آف فرینڈز کے وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے I2U2 گروپ کی میٹنگ میں بھی شرکت کی جس میں بھارت، اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کی حکومتیں شامل ہیں۔

معاون وزیر برائے امور خارجہ اور بین الاقوامی تعاون سلطان الشمسی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی ہفتہ کے دوران ایک مباحثے میں شرکت کی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button