خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

امارات نے بشار الاسد کی عرب دنیا میں واپسی کا دروازہ کھول دیا، تجزیہ کار

خلیج اردو: تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کے متحدہ عرب امارات کے اچانک دورے نے ان کی الگ تھلگ حکومت کی عرب دنیا میں واپس آنے کے دروازے کھول دیئے ۔ شامی صدر کے دورے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ متحدہ عرب امارات اپنے اتحادی امریکا کو بشارالاسد کیلئے ناراض کرنے کیلئے تیار ہے۔شامی صدر کا گزشتہ جمعہ کو متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی کا دورہ ایک دہائی سے زائد عرصے جاری خانہ جنگی کے دوران کسی عرب ریاست کا پہلا دورہ تھا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ شامی صدر بشارالاسد اور ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے دونوں ممالک کے درمیان ’برادرانہ تعلقات‘ پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ بشار الاسد کی ایسی اچانک کوشش سے مایوسی ہوئی ہے۔ کویت یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسر بدر السیف نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے بہت سے شامیوں کی موت اور بے گھر ہونے میں حکومت کے کردار سے قطع نظر شام کی عرب ممالک میں واپسی کیلئے ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جرات مندانہ اقدام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ متحدہ عرب امارات اب خود کو ایک علاقائی پاور بروکر کے طور پر دیکھتا ہے۔ پروفیسر بدرالسیف نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کا خود ادراک اس کی پالیسی سازی کا مرکز ہے اور وہ خود کو عرب دنیا کے رہنما کے طور پر دیکھتا ہے، وہ امید کرتا ہے کہ باقی بھی اس کی پیروی کریں گے، اس حوالے سے بشار الاسد کے استقبال کو اس میں سب سے بہتر سمجھا جارہا ہے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button