متحدہ عرب اماراتپاکستانی خبریں

متحدہ عرب امارات مثالی جگہ ہے،ہم خوش قسمت ہیں کہ یہاں پر مقیم ہیں

پاکستانیوں سمیت ہزاروں تارکین نے یو اے ای میں قیام اور ملازمت کو اپنی زندگی کا بہترین فیصلہ قرار دے دیا

یو اے ای کا شمار دُنیاکے ترقی یافتہ اور خوشحا ل ممالک میں ہوتا ہے۔ جہاں مقامی اور تارکین افراد سے یکساں سلوک کیا جاتا ہے۔ دُنیا بھر سے غریب اور بے روزگار افراد یہاں روزگار کی خاطر آتے ہیں، اور پھر یہیں کے ہو رہ جاتے ہیں۔ یہ سرزمین لوگوں کی خواہشات پوری کرنے کے حوالے سے مثالی جگہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ یہاں سیٹ ہونے کے بعد اپنے گھر والوں کو بھی اپنے پاس بُلا لیتے ہیں۔

کیونکہ اس مملکت میں جان و مال پوری طرح محفوظ ہیں۔ اماراتی مملکت کی جانب سے ایک سروے کروایا گیا ہے جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مملکت میں مقیم لاکھوں پاکستانی یہاں پر بہت زیادہ خوش اور مطمئن ہیں۔ اور اس خلیجی مملکت سے بہت زیادہ محبت رکھتے ہیں۔
یہاں سے واپس جانے کا تصور انہیں اُداس کر دیتا ہے۔ دیگر تارکین وطن نے بھی اس سروے میں امارات میں قیام کو زندگی کا خوشگوار تجربہ قرار دیا ہے۔

ڈیلی گلف نیوز کے مطابق مارات میں معیار زندگی اور سہولیات سے متعلق یہ” نیشنل ہیپی نس اینڈ ویل بِینگ سروے“ منسٹری آف کمیونٹی ڈویلپمنٹ نے فروری 2020ء میں شروع کروایا تھا۔ جس میں مقامی اور غیر ملکی طلباء، بزرگ شہریوں، معذور افراد، ریٹائرڈ افراد، بے روزگار افراد، ملازمت پیشہ اور گھریلو ذمہ داریاں سنبھالنے والی خواتین سے آراء لی گئیں۔

اس سروے میں 15 سال اورزائد عمر کے10 ہزار افراد سے رائے لی گئی۔ اس سروے میں شامل 93 فیصد افراد نے امارات میں قیام کو اپنی خوش قسمتی قرار دیا ہے۔ 92 فیصد افراد نے کہا کہ آدھی رات کے وقت سڑکوں پر اکیلے چہل قدمی پر خود کو محفوظ خیال کرتے ہیں ۔ 82 فیصد افرادکی جانب سے گورنمنٹ سروسز پر اطمینان کا اظہار کیا۔ 84 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاندانی نظام اور تعلقات سے مطمئن ہیں جبکہ 88 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بات لوگوں تک اچھی طرح پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

80 فیصد افراد کا یقین تھا کہ وہ امارات میں ایک بامقصد زندگی گزار رہے ہیں جبکہ 84 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ امارات میں اپنے اچھے مستقبل کے حوالے سے پُراُمید ہیں۔ وزیر برائے کمیونٹی ڈویلپمنٹ، حصّا عیسیٰ بہومید نے کہا کہ اس سروے کا مقصد امارات میں مقیم لوگوں کے لیے حکومتی سروسز کے معیارات کو جانچنا تھا، جن میں کمیونٹی، ہیلتھ کیئر، ایجوکیشن، معیشت، سیکیورٹی، انصاف ، تحفظ، انفراسٹرکچر ہاؤسنگ، ماحولیات اور انسانی وسائل شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button