ٹپسمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں فحش مواد پھیلانے والوں کو سخت سزائیں ملیں گی

نابالغوں پر مشتمل فحش مواد کا حصول 6 ماہ سے ایک سال کیلئے جیل بھیجے گا‘ 5 لاکھ درہم تک جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا

متحدہ عرب امارات نے فحش مواد پھیلانے والوں کیلئے سخت سزاؤں کا اعلان کردیا ، نابالغوں پر مشتمل فحش مواد کا حصول آپ کو 6 ماہ کیلئے جیل بھیجے گا اور 5 لاکھ درہم تک جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ اماراتی میڈیا کے مطابق 4 جنوری کو متحدہ عرب امارات کے پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک آگاہی پیغام میں اتھارٹی نے 2021 کے وفاقی حکم نامے کے آرٹیکل 34 کے قانون نمبر 34 کی بنیاد پر عوامی اخلاقیات کے خلاف فحش مواد پھیلانے پر جرمانہ سے متعلق بتایا۔

اتھارٹی کی ٹوئٹر پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ افواہوں اور سائبر کرائمز کا مقابلہ کرنے سے متعلق 2021ء کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 34 کے آرٹیکل 34 کے مطابق مجرم کو حراست کے ساتھ 2 لاکھ 50 ہزار سے 5 لاکھ درہم کے درمیان جرمانے کی سزا سنائی جائے گی ، اگر فحش مواد میں کوئی بچہ شامل ہے یا اسے بچوں کی ترغیب کے لیے بنایا گیا ہے تو مجرم کو کم از کم ایک سال کی قید اور 5 لاکھ درہم سے زیادہ جرمانے کی سزا سنائی جائے گی۔

علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات میں نئے قانون کے تحت بغیر اجازت کے عوام میں کسی کی تصویروں پر کلک کرنا اب متحدہ عرب امارات میں قابل سزا جرم ہے جس میں 6 ماہ قید یا 1 لاکھ 50 ہزار سے 5 لاکھ تک جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں ، نیا قانون 2 جنوری 2022 سے نافذ العمل ہوگا ، متحدہ عرب امارات میں سائبر کرائم کا ترمیم شدہ قانون بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل دور میں شہریوں اور رہائشیوں کو زیادہ تحفظ فراہم کرے گا ، نیا قانون بینکوں، میڈیا، صحت اور سائنس کے شعبوں کے ڈیٹا سسٹم کو نقصان پہنچانے جیسے جرائم کے لیے سخت سزائیں پیش کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button