متحدہ عرب امارات

خبردار بھیک مانگنا جرم ہے : خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ اور قید کی سزا سنائی جائے گی

خلیج اردو
دبئی : دبئی میں پبلک پراسیکوشن نے بتایا ہے کہ اگر کسی کو بھیک مانگتے ہوئے پکرا گیا تو اسے پانچ ہزار درہم کا جرمانہ اور تین مہینوں کیلئجے جیل کی سزا سنائی جائے گی۔

پبلک پراسیکیوشن نے 11 فروری کو اپنے سرکاری سوشل میڈیا چینلز پر عوام میں آگاہی کیلئے 2021 کے وفاقی حکم نامے کے آرٹیکل 475 کے قانون نمبر 31 میں جرائم اور سزا کے قانون سے متعلق تفصیلات شیئر کیں ہیں۔

مذکورہ آرٹیکل میں کہا گیا ہے جو بھی کسی بھی شکل یا ذریعہ سے جسمانی یا غیر مہذب فائدہ حاصل کرنے کے لیے بھیک مانگتے ہوئے پکڑا جائے گا تو اسے تین ماہ تک قید کی سزا اور 5,000 درہم سے کم جرمانے کی سزا سنائی جائے گی۔

آرٹیکل میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر فرد رقم مانگنے کے لیے کسی بھی قسم کے دھوکے کا استعمال کرتا ہوا پایا جاتا ہے تو اسے ایک بڑھی ہوئی صورتِ حال تصور کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق مندرجہ ذیل صورت حال میں بھیک مانگنا جرم کو ایک سنگین صورتِ حال سمجھا جائے گا:

1. اگر مانگنے والا صحت مند ہو اور اس کے پاس زندگی گزارنے کا بظاہر راستہ موجود ہو۔

2. اگر بھکاری زخمی ہونے یا مستقل معذوری کا بہانہ بنا کر تیسرے فریق کے لیے کوئی خدمت کرنے کا بہانہ کرتا ہے یا دوسروں پر اثر انداز ہونے یا ان کی ہمدری جیتنے کے لیے دھوکہ دہی کا کوئی ذریعہ استعمال کرتا ہے تو وہ مذکورہ بالا جرم کی زد میں آئے گا۔

سوال اٹھتا ہے کہ کیسے پھر لوگ خیرات و صدقات کریں؟

یہ یاد رکھنا چاہیئے کہ کسی بھی طرح کے خیرات کی وصولی یا کسی بھی طرح کے صدقات اکھٹا کرنے کا عمل یو اے ای میں بقاعدہ بنایا گیا ہے۔ اس کیلئے کسی بھی طرح کے عوام کا استحصال قبول نہیں کیا جائے گا۔

ایک بار جب آپ صدقات کیلئے کسی فورم کو رجسٹر کریں گے تو اس کے بعد آپ صدقات اور خیرات کو مہذب انداز میں اکھٹا کر سکتے ہیں لیکن اس کیلئے کسی کو تنگ کرنا یا اثر انداز ہونا پھر بھی نغیر قانونی ہے۔

متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی طور پر فنڈز اکٹھا کرنے پر 500,000 درہم تک جرمانہ اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ یہ 2021 کے وفاقی قانون نمبر 3 کے مطابق فنڈ ریزنگ اور عطیات کے ضوابط سے متعلق ہے ۔

اس کے مطابق صرف وفاقی حکام اور لائسنس یافتہ غیر منافع بخش تنظیموں کو متحدہ عرب امارات کی کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ فہرست کی بنیاد پر عطیات جمع کرنے، وصول کرنے اور دینے کی اجازت ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ اگر آپ کو بھیک مانگنے کے فراڈ کا سامنا ہوا ہے تو آپ پولیس کو غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع دے سکتے ہیں۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button