متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یو اے ای میں کاروبار کی 100 فیصد ملکیت کا حق دے دیا

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے فرمان کے مطابق اب یو اے ای میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکی کاروباری افراد بغیر کسی سپانسر کے اپنی کمپنی کے 100 فیصد مالک ہوں گے۔

صدارتی فرمان کے مطابق جو کمپنی بھی یو اے ای میں اپنی برانچ کھولنا چاہتی وہ بغیر کسی سپانسر کے بغیر 100 فیصد ملکیتی حقوق رکھتے ہوئے ایسا کر سکے گی۔

اس نئے فرمان کا مقصد سرمایہ کاری کے لیے بطور ایک بہترین ملک کے متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنا ہے۔

ان اصلاحات سے متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ اور اس فرمان میں 2015 کے قانون برائے غیرملکی ملکیت  کے آرٹیکل  51 میں بھی ترمیم کر دی گئی ہے۔

ان اقدامات سے کاروبار شروع کرنے کے اخراجات میں کمی آئے گی اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔

ان ترامیم کا مطلب ہے کہ اب یو اے ای میں کسی غیر ملکی کی جانب سے قائم کی جانے والی کمپنی کے لیے ٖضروری نہیں ہوگا کہ اس کمپنی کا چیئرپرسن اماراتی باشندہ ہو اور کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی اماراتی باشندوں کی اکثریت کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

تاہم، ان اصلاحات کا اطلاق  آئل، گیس، یوٹیلٹی اینڈ ٹرانسپورٹ اور اسٹریٹیجک سیکٹرز میں کام کرنے والی کمپنیوں پر نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے 2015 کے کمرشل کمپنیز لاء نمبر 2 کے مطابق غیر ملکی شیئر ہولڈرز مین لینڈ میں کمپنی کے صرف 49 فیصد ملک تھے اور امارتی باشندے کمپنی کے 51 فیصد مالک بن سکتےتھے۔

تاہم اب نئے صدارتی فرمان  کے مطابق متحدہ عرب امارات مین لینڈ میں کمپنی قائم کرنے والے غیر ملکی اب اپنی کے کمپنی کے 100 فیصد مالک ہوں گے۔ اس قانون کے اطلاق یکم دسمبرسے ہوگا۔

Source: Gulf News, Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button