متحدہ عرب امارات

یو اے ای کی کابینہ نے باؤنس چیکوں کے حوالے سے نئے قوانین کی منظوری دے دی

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات میں وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کی سربراہی میں ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں پیر کے روز تجارتی لین دین کے حوالے سے قوانین میں ترمیم کے لیے وفاقی فرمان جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

تجارتی لین دین سے متعلق قوانین میں کی جانے والی نئی ترامیم میں باؤنس چیک کے حوالے سے ترامیم بھی شامل ہیں۔

نیا فرمان 2022 سے نافذ العمل ہوگا، اس فرمان کے مطابق چیکوں کے حوالے سے ہونے والے جرائم کی تعریف میں تبدیلی کی گئی ہے۔

اس ترمیم کے مطابق ایسے طریقہ کاروں کو بھی نافذ کیا جائے گا چیکوں کے ذریعے رقم کی وصولی کو آسان اور تیز ترین بنائے گیں۔ جیسا کہ بینکوں کو پابند کرنا کہ وہ فائدہ اٹھانے والے کے پاس موجود رقم سے تمام رقم کاٹ کر آدھی رقم ادا کی جائے۔ اور باؤنس چیک کو ایسا ایگزیکٹو ڈاکومنٹ بنایا جائے گا جس پر کسی بھی متعلقہ جج کے سامنے عمل درآؐمد ہو سکے۔

ان ترامیم میں نئی سزاؤں بھی متعارف کروائی جائیں گیں۔ جس میں سزا یافتہ شخص کی چیک بک کینسل کی جائے گی اور اس پر اگلے پانچ سال تک نئی چیک بک حاصل کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔

اور ایسے افراد کی تجارتی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کرنا شامل ہوگا۔

اس کے علاوہ قانونی افراد کے باونس چیک کے حوالے جرم کے مرتکب ہونے کی صورت میں ان جرمانے کی ادائیگی کی سزا دی جائےگی ۔ اس کے علاوہ ان پر چھ ماہ تک پرایکٹس نہ کرنے کی پابندی عائد کرنے کی سزا شامل ہوگی۔

چیکوں کے حوالے سے ہونے جرائم سے متعلق قوانین میں ترمیم کے ساتھ ساتھ نئے فرمان میں بینک میں جوائنٹ اکاؤنٹ کھلاوانےکے حوالے سے قوانین میں بھی ترامیم کی گئی ہیں۔ ان ترامیم کے مطابق بینک میں جوائنٹ اکاؤنٹ کھلاوانے والے دو یا زیادہ افراد میں سے کوئی ایک اگر فوت ہوجاتا ہے یا اکاؤنٹ قانونی حق سے محروم ہوجاتا ہے تو دیگر اکاؤنٹ ہولڈرز کو 10 دن کے اندر اندر بینک کو مطلع کرنا ہوگا۔

اور اس اطلاع کے ملنے کے ساتھ ہی بینک کو اس اکاؤنٹ سے رقم نکلوانے کی حد کم کرنی ہوگی۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button