متحدہ عرب امارات

کیا ملازمین کو چھٹی والے دن کام پر مجبور کیا جاسکتا ہے؟ کیا وہ اوور ٹائم کیلئے اہل ہونگے؟

خلیج اردو
دبئی : متحدہ عرب امارات میں ملازمت سے متعلق قوانین کسی ملازم یا آجر کے حقوق کی مککمل ضمانت دیتا ہے۔ اس کیلئے لازمی ہے قوانین سے آگاہی بھی ہو۔ ذیل میں دیا جانے والا ایک سوال اور اس کا جواب ملازمین کے بہت سے مسائل سے متعلق ہے۔

سوال : میں ایک ایسی کمپنی میں کام کرتا ہوں جو دبئی میں ہے۔ پچھلے چند مہینوں سے میرا بوس مجھے ویک اینڈ پر بھی کام کرنے کیلئے کہتا ہے۔ اگرچہ میں دفتر جاکر کام نہیں کرتا لیکن مجھے مسلسل گھر سے چھٹی والی دن بھی کام کرنا پڑتا ہے۔ ہر ویک اینڈ پر مجھے تین سے چار گھنٹے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہون کہ میرے ایسے میں کیا حقوق ہیں۔ کیا مجھے چھٹی والے دن کام پر مجبور کیا جا سکتا ہے اور کیا ایسے میں مجبور گھر سے کام کرتے ہوئے اورٹائم مل سکتا ہے؟

جواب : آپ کے سوالات کے مطابق یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ کے آجر کے ساتھ دستخط شدہ ملازمت کے معاہدے کے مطابق آپ کے پاس ہفتہ وار چھٹی کا ایک دن ہے۔

جیسا کہ آپ دبئی کی امارات میں واقع ایک مین لینڈ فرم میں ملازم ہیں، وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 33 برائے 2021 کے ضابطے برائے روزگار تعلقات اور کابینہ کی قرارداد نمبر 1 کی دفعات 2022 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 33 کے 2021 کے ایگزیکٹیو ریگولیشنز سے متعلق 2021 کے ایمپلائمنٹ ریلیشنز کے ریگولیشن کا یہاں اطلاق ہوتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے قانون میں ایک ملازم کو کم از کم ایک ہفتہ وار چھٹی کی اجازت ہوگی۔ ملازم کو آجر کی جانب سے ایک دن مختص کر دینا چاہیئے جس پر انہیں اپنے ملازم کو چھٹی دینی ہوگی۔ اس کیلئے تنخواہ سے کسی قسم کی کٹوتی نہیں ہوگی۔

اگر آپ کا آجر آپ سے ہفتہ وار چھٹی پر کام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے تو آپ کام کے اوقات کی تعداد کی بنیاد پر اوور ٹائم تنخواہ کے حقدار ہیں۔ یہ ملازمت کے قانون کے آرٹیکل 19 (4) کے مطابق ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر ضروری ہو اور ملازم کو روزگار کے معاہدے، یا اندرونی کام کے ضوابط میں بیان کردہ باقی دن پر ملازمت پر رکھا جائے، تو اسے معاوضہ دیا جائے گا۔

اس کیلئے ملازم کو ایک متبادل آرام کا دن یا اس کے کام کے عام اوقات کے لیے اس کی بنیادی اجرت کے علاوہ اس اجرت کا کم از کم پچاس فیصد اضافی ادا کیا جائے۔

یہ وضاحت ضروری ہے کہ اگر آپ کا عہدہ مینیجر یا سپروائزر ہے تو آپ اوور ٹائم تنخواہ کے اہل نہیں ہوسکتے ہیں۔ یہ 2022 کی کابینہ کی قرارداد نمبر 1 کے آرٹیکل 15 ) کے مطابق ہے۔

قانون کے مطابق آپ کا آجر آپ کو اپنی ہفتہ وار چھٹی پر کام کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔ اس کے علاوہ آپ اوور ٹائم تنخواہ کے حقدار ہیں اور آپ اپنی ہفتہ وار چھٹی پر کام کرنے والے گھنٹوں کی بنیاد پر معاوضہ کی چھٹی کے اہل ہیں۔

اگر آپ کا آجر آپ کو اپنی ہفتہ وار چھٹی پر کام کرنے پر مجبور کرتا ہے، ہفتہ وار چھٹی پر کام کرنے کے لیے آپ کی اوور ٹائم تنخواہ ادا نہیں کرتا ہے اور گھنٹوں کی تعداد کی بنیاد پر آپ کو ہفتہ وار چھٹی کے دوران کام کرنے کے لیے معاوضہ کی چھٹی نہیں دیتا تو آپ وزارت انسانی وسائل اور امارت کے ساتھ شکایت درج کر سکتے ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button