متحدہ عرب امارات

کورونا وبا کے باعث مالی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، یو اے ای سنٹرل بینک

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے مطابق کورونا وبا نے مالیاتی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا، گزشتہ سال معاشی افراتفری کو جنم دیا، وبا نے تمام مالی نظام میں منی لانڈرنگ کے خطرے کو بڑھایا، دہشت گردوں کی مالی معاؤنت کے خظرے کو بڑھایا، فراڈ، سائبر اٹیک، رشوت اور کرپشن کو بڑھاوا دیا ہے۔

اتوار کے روز جاری کی گئی روپورٹ میں مرکزی بینک کی جانب سے کہا گیا ہے وبا کے دوران ای کامرس سروس کے استعمال، منی لانڈرنگ کے لیے وریچوئل کرنسی کے استعمال، کارپوریٹ فراڈ اسکیمز، غیر لائسنس شدہ منی سروسز فراہم کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ اور ڈیزاسٹر سے متعلق چیریٹی کے نام پر فراڈ جیسے نئے ٹرینڈز سامنے آئے ہیں۔

سنٹرل بینک کے گورنر خالد بلاما کا کہنا تھا کہ "یہ رپورٹ کورونا وبا کے دوران سامنے آنے والے مخصوص ٹرینڈز، دہشت گردوں کی مالی معاؤنت اور منی لانڈرنگ جیسے مسائل کی روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے”َ۔

انہوں نے کہا کہ "اگرچہ یہ خطرات ابھی اپنی شناخت کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔ تاہم یہ رپورٹ مالیاتی اداروں کے لیے جاری کی گئی تاکہ وہ ایسے خطرات کو ختم کر سکیں جس سے یو اے ای مالی نظام کے وقار کی حفاظت ہو”۔

یاد رہے کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے یو اے ای کا موقف ہمیشہ سے ہی سخت رہا ہے۔ اور یو اے ای کی جانب سے منی لانڈرنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں۔ جیسا کہ اس سال یو اے ای کی جانب سے ایک مخصوص ایجنسی بنائی گئی ہے جس کا کام ذمہ دار افراد کی شناخت کرنا اور دہشت گردوں کو مالی مدد فراہم کرنے والے اور آرگنائزڈ کرائم کرنے والے افراد کی شناخت کرنا ہے۔

مزید برآں، سنٹرل بینک باقاعدگی سے گائیڈ لائنز جاری کرتا رہتا ہے جس میں دیگر مالیاتی اداروں کو منی لانڈرنگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے طریقہ کار دیا جاتا ہے۔

Source: The National

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button