متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں عدالت نے شوہر کو حکم دیا ہے کہ سابقہ بیوی کو اپنے بچے کے میڈیکل بلوں کی ادائیگی کے لئے 10,000 درہم ادا کرنے کا حکم دیا ہے

خلیج اردو
ابوظبہی: متحدہ عرب امارات کی ایک عدالت نے ابوظہبی کے ایک رہائشی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنی سابقہ ​​بیوی کو 10,000 درہم ادا کرے۔ سابقہ بیوی نے یہ رقم اپنے بچے کے علاج پر خرچ کی جو وقت سے پہلے پیدا ہوا تھا۔

سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ خاتون نے اپنے سابق شوہر کے خلاف مقدمہ دائر کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ڈاکٹروں نے پیچیدگیوں اور دائمی بیماری کے ممکنہ خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے اسے جلد ہی حمل ختم کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

قبل از وقت پیدا ہونے کے بعد بچی نے کئی مہینے انکیوبیٹر میں گزارے اور اس دوران خاتون نے طبی علاج پر 10،000 درہم خرچ کیا جبکہ ماں کا بیمہ کرنے والی انشورنس فرم نے بچے کے علاج کے لیے رقم دینے سے انکار کر دیا۔

خاندانی جھگڑوں کی وجہ سے خاتون کے حاملہ ہونے پر جوڑے نے طلاق لے لی تھی۔ جب خاتون کے سابق شوہر نے اس سے پوچھا تو اس نے اپنے بچے کے میڈیکل بل ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ اسے میڈیکل بل کو کلیئر کرنے کے لیے متبادل طریقے تلاش کرنے پڑے۔

دلائل کے بعد ابوظہبی کی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کورٹ نے اس شخص کو ہدایت کی کہ وہ 10,000 درہم واپس کرے جو اس کی سابقہ ​​بیوی نے اپنے بچے کے علاج پر خرچ کی تھی۔ عدالت نے مدعا الہہ سے کہا کہ وہ اپنی سابقہ ​​بیوی کے قانونی اخراجات ادا کرے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button